مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹیکل بیورو کے رکن ہارون ناصر الدین نے کہا ہے کہ بیت المقدس کے عوام اپنے خون اور اپنے بچوں کے خون سے مقبوضہ بیت المقدس میں استقامتکی قیمت ادا کر رہے ہیں۔ قابض ریاست کے خطرناک منصوبوں کا مقابلہ کر رہے ہیں جن کا مقصد انہیں بے گھر کرنا ہے۔
بدھ کو ایک بیان میں القدس امور کے دفتر کے سربراہ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہمارے عوام کے خلاف قابض ریاست کے جرائم ان کے عزم اور استقامت کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے بلکہ قابض ریاست کے خلاف منفی نتائج اور مزید غصہ پیدا کریں گے۔
قابض فوج کے مستعربون یونٹ نے القدس کے لڑکے15سال کی عمر کے حسام شویکی کو کل اتوار کی شام اس وقت گولی مار دی جب وہ مسجد اقصیٰ کے جنوب میں واقع قصبے سلوان میں اپنے گھر کے قریب تھا۔
ناصر الدین نے زور دے کر کہا کہ نوجوان شہید حسام شویکی کا خون ہمارے لوگوں کے لیے ایندھن اور مغربی کنارے اور القدس میں جامع مزاحمت جاری رکھنے اور ہر طرح سے قابض ریاست کے خلاف اٹھنے کی ترغیب کا باعث بنے گا”۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے عوام کے خلاف قابض ریاست کے جرائم ان کے عزم اور استقامت کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے بلکہ قابض ریاست کے خلاف منفی نتائج اور مزید غصہ پیدا کریں گے۔
ناصر الدین نے اس بات پر زور دیا کہ شہید شویکی کا خون ہمارے لوگوں کے لیے ایندھن اور مغربی کنارے اور القدس میں جامع مزاحمت جاری رکھنے اور قباض ریاست کے خلاف ہر طرح سے اٹھنے کی ترغیب کا باعث بنے گا۔