غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج کے غزہ کی پٹی پر جاری درندہ صفت حملوں میں درجنوں فلسطینی شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ گذشتہ رات سے قابض فضائیہ کی جانب سے غزہ کے مختلف علاقوں پر مسلسل بمباری جاری ہے جو فائر بندی معاہدے کی ایک اور کھلی خلاف ورزی ہے۔
طبی ذرائع کے مطابق منگل کی شام سے بدھ کی صبح تک شہداء کی تعداد 100 تک پہنچ گئی جن میں 37 کا تعلق غزہ شہر اور شمالی علاقے سے، 43 کا تعلق وسطی غزہ سے اور 20 کا تعلق خان یونس سے ہے۔ شہداء کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ کئی زخمیوں کی حالت نازک ہے اور ملبے تلے درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق قابض اسرائیلی طیاروں نے غزہ کے مختلف علاقوں پر درجنوں فضائی حملے کیے جبکہ اسرائیلی جنگی بحری جہازوں اور ٹینکوں نے جنوبی شہر رفح کے ساحلی اور مواصی علاقوں پر شدید گولہ باری کی۔
بدھ کی صبح قابض طیاروں نے غزہ شہر کے مغربی حصے میں واقع الشاطی کیمپ میں مسجد السوسی کے قریب ایک رہائشی بلاک کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق فلسطین اخبار کے صحافی محمد المنیراوی اپنی ساس کے ہمراہ اس وقت شہید ہوئے جب قابض فوج نے النصیرات کیمپ میں ان کے خیمے کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
ذرائع نے بتایا کہ قابض طیاروں نے دير البلح میں شہداء الاقصیٰ ہسپتال کے مشرق میں واقع انسان کیمپ میں ایک خیمے پر بمباری کی جس کے نتیجے میں پانچ شہری شہید ہوئے۔ ان شہداء میں اسلام البطریجی، عمر صبحي روبی، ان کے دو بچے اویس اور رسل، اور شیماء سامی روبی شامل ہیں۔
دیر البلح کی بلدیہ کے صحن میں بے گھر ہونے والے خیمے پر صہیونی ڈرون کے خودکش حملے میں چار فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
اسی طرح النصیرات کیمپ میں ابو دلال خاندان کے گھر پر قابض اسرائیلی فوج نے علی الصبح بمباری کی جس سے کم از کم 18 شہری شہید ہو گئے۔
القسام بریگیڈز کے مجاہد عبداللہ اللداوی بھی شہید ہو گئے۔ وہ غزہ شہر پر قابض اسرائیلی حملے میں زخمی ہوئے تھے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جامِ شہادت نوش کر گئے۔
گذشتہ شب قابض اسرائیلی فوج نے پورے غزہ پر درجنوں بمباری کی کارروائیاں کیں۔ یہ حملے رفح میں ایک صہیونی فوجی کی مبینہ ہلاکت کے بہانے کیے گئے حالانکہ حماس نے اس واقعے سے مکمل لاتعلقی ظاہر کی تھی۔
رفح کے مواصی علاقے میں قابض اسرائیل نے بےگھر لوگوں کے خیموں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں تین فلسطینی شہید ہوئے جن میں محمد سالم ضہیر شامل ہیں جن کی عمر 85 سال تھی۔ اس کے علاوہ 13 سالہ حلا رامی العفیفی اور 3 سالہ مِیرا جمیل البیومی بھی شہداء میں شامل ہیں۔ ان شہداء کی میتیں کویت ہسپتال منتقل کی گئیں۔
خان یونس کے مواصی علاقے میں قابض طیاروں نے پر بمباری کی جس سے تین سگے بہن بھائی عاصم عبدالعزیز ابو طعیمہ، جهاد عبدالعزیز ابو طعیمہ اور 16 سالہ یاسمین عبدالعزیز ابو طعیمہ شہید ہو گئے۔
النصیرات کیمپ میں اسرائیلی بمباری سے دو بچے بتول اور محمد عقل اپنے گھر میں ہی شہید ہو گئے۔
صہیونی طیاروں نے صبرہ محلے میں البنا خاندان کے گھر کو نشانہ بنایا جس سے ایک شیرخوار بچے سمیت تین فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہو گئے۔
الشاطی کیمپ میں مسجد البیضاء کے قریب سالم خاندان کے گھر پر بمباری میں تین شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے النصر محلے میں یازجی بیکری کے قریب ایک گھر پر اسرائیلی بمباری سے چار شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے، جبکہ دیگر کچھ افراد تاحال ملبے تلے دبے ہیں۔
شارع الرشید کے قریب کاظم سویٹس کے پاس ایک رہائشی عمارت پر قابض طیاروں کی بمباری سے مزید چار فلسطینی شہید ہوئے۔
تل الہوا محلے میں وزارتِ خزانہ کے نزدیک ایک رہائشی عمارت پر بمباری میں کم از کم دو فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
غزہ کے الزيتون محلے میں مسجد الرضوان کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا جس میں تین فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوئے۔
شمالی غزہ کے بیت لاہیا علاقے میں ایک سکول کو نشانہ بنایا گیا جو نازحین کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہو رہا تھا۔ اس حملے میں تین فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
یہ تمام حملے قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کے بے گناہ شہریوں کے خلاف درندگی، اجتماعی سزا اور نسل کشی کی پالیسی کے تسلسل کی تازہ کڑی ہیں۔ عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی ان انسانیت سوز جرائم کی پشت پناہی بن چکی ہے۔
