مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل ایال ازمیر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا یہ استعفیٰ وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کی برطرفی کے ایک ہفتے بعد ہوا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی وزارت دفاع کے ڈائریکٹر جنرل ریزرو میجر جنرل ایال ازمیرنے گیلنٹ کی برطرفی کے تقریباً ایک ہفتے بعد اپنا استعفیٰ پیش کیا۔
پچھلے ہفتے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے گیلنٹ کو برطرف کردیا تھا جس کی وجہ انہوں نے “اعتماد میں دراڑ” قرار دیا تھا۔
گیلنٹ کو برطرف کرنے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیل کی نسل کشی کی جنگ کے ایک سال بعد ریزرو فوجیوں پر بڑھتے ہوئے دباؤ کے درمیان 7,000 الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کے لیے نئی بھرتی کے احکامات جاری کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے گیلنٹ کی برطرفی اور اس کے متبادل کے طور پر یسرائیل کاٹز کی تقرری کی وجوہات پر روشنی ڈالی۔
تجزیہ کار رون بین یشائی نے اخبار کی طرف سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں نشاندہی کی کہ نیتن یاہو کے گیلنٹ کو برطرف کرنے کے فیصلے کی چار وجوہات تھیں۔
بین یشائی نے مزید کہا کہ “ایک وجہ نیتن یاہو کے ساتھ بڑھتے ہوئے اختلافات سے متعلق ہے۔ دوسری وجہ ریاستہائے متحدہ امریکہ میں ہونے والے انتخابات سے متعلق ہے اور ایک اہم وجہ نیتن یاہو کے دفتر کو درپیش مسائل اور حال ہی میں لیک ہونے والی سیکیورٹی معلومات سے متعلق ہے”۔