غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں میں بے گھر ہونے والے کیمپوں میں سینکڑوں خیمے گذشتہ رات اور منگل کی صبح موسلادھار بارشوں کے باعث زیر آب آگئے۔اس بارش نے قابض اسرائیل کی مسلسل بمباری ہونے والی تباہی کے دوران المناک حالات میں رہنے والے خاندانوں کے مصائب میں اضافہ کردیا۔
بے گھر ہونے والے لوگوں نے بتایا کہ گذشتہ دو دنوں کے دوران پٹی میں آنے والی تیز ہواؤں سے ان کے خیمے اُکھڑ گئے اور انہیں بغیر کسی تحفظ کے شدید سردی کا سامنا کرنا پڑا۔
خاص طور پر غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع دیر البلح اور مواسی خان یونس کے علاقوں میں بے گھر ہونے والے لوگوں نے اپنے خیموں کے اندر ایک سخت رات گزاری، جو بارش کے پانی میں ڈوب گئے اور خیموں کو ہوا نے اڑا دیا۔
دریں اثنا سول ڈیفنس سروس نے بے گھر لوگوں کی طرف سے سینکڑوں تکلیف دہ کالیں موصول ہونے کی اطلاع دی ہے جن کے خیمے اور پناہ گاہیں بارش کے پانی سے بھری ہوئی ہیں۔ وہ اپنے بچوں کو بچانے کی التجا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ “ہمارا عملہ صرف شہریوں کو وہاں سے نکال سکتا ہے جہاں سے ان کے خیمے اور تباہ شدہ مکانات سیلاب میں ڈوب گئے ہیں جو کہ زیادہ تر پناہ کے لیے موزوں نہیں ہیں۔ وہ بارش اور سخت سردی میں باہر رہتے ہیں”۔
ریسکیو عملے کو بے گھر لوگوں کی طرف سے انہیں اور ان کے بچوں کو بچانے کے لیے سینکڑوں کالیں موصول ہوئیں، جن کے خیمے اور تباہ شدہ گھر بارش کے پانی میں ڈوب گئے تھے۔