نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ’انروا‘کے کمشنر جنرل فلپ لازارینی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کی وجہ سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ کے ادارے کا کام متاثر ہوگا۔
لازارینی نے منگل کو پریس بیانات میں کہا کہ اسرائیل کا ’انروا‘ پر “دہشت گردی” کا الزام اقوام متحدہ کے اداروں کے کام میں مداخلت کا غیر معمولی واقعہ ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ “قابض اسرائیلی قانون کا نفاذ ایسے وقت میں اقوام متحدہ کی صلاحیت کو خراب کرنے کا باعث بنے گا جب انسانی امداد میں اضافہ کرنا ضروری ہے۔ “یو این آر ڈبلیو اے کی سرگرمیوں پر اسرائیل کی پابندی لاکھوں فلسطینیوں کی تقدیر کو داؤ پر لگا دے گی۔”
انہوں نے کہا کہ “انروا‘‘ پر حملہ کرنے سے لاکھوں فلسطینیوں کو نقصان پہنچے گا”۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسی کی موجودگی “فلسطینی علاقوں میں استحکام کی ضمانت” ہے۔
لازارینی نے مزید کہا کہ “غزہ کی پٹی میں فلسطینی ہم سے مدد فراہم کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں، لیکن ہماری سرگرمیوں پر اسرائیل کی پابندی ہماری کوششوں کو نقصان پہنچائے گی۔ جبکہ اسرائیلی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ایجنسی فلسطینیوں کو مناسب مدد فراہم نہیں کرتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم فلسطینی علاقوں میں روزانہ 17,000 سے زیادہ طبی مشاورت فراہم کرتے ہیں۔ ایجنسی فلسطینیوں کو نصف امداد فراہم کرتی ہے‘‘۔
قبل ازیں اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر ڈینی ڈوینن نے کہاتھا کہ تل ابیب نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان کو باضابطہ طور پر مطلع کیا ہے کہ قابض حکومت 48 گھنٹوں کے اندر اندر یو این آر ڈبلیو اے کے ساتھ اپنا تعاون بند کر دے گی۔