نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینو’اونروا‘ نے خبردار کیا ہے کہ “صاف پانی کی کمی اور زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں ہیضے کی وبا پھیلنے کا خطرہ ہے”۔
’اونروا‘ نے “ایکس‘‘ پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں وضاحت کی کہ “غزہ کی پٹی میں صاف پانی تک کم سے کم رسائی اور مسلسل سخت گرمی کی وجہ سے بیماریوں کے پھیلنے اور خشک سالی کا خطرہ ہے”۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے مزید کہا کہ “غزہ میں ہیضے کی ممکنہ وبا پھیلنے کے حقیقی خدشات موجود ہیں جو غیر انسانی زندگی کے حالات کو مزید بگاڑ دے گا”۔
’اونروا‘ نے کہاکہ غزہ کے لوگوں کو فوری جنگ بندی کی اشد ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ 7 اکتوبر سے “اسرائیلی” قابض افواج غزہ کی پٹی پر تباہ کن جنگ کیے ہوئے ہے جس کے نتیجے میں دسیوں ہزار معصوم شہری شہید، زخمی اور لاپتہ ہونے کے علاوہ 20 لاکھ افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ بنیادی ڈھانچے کا 70 فیصد سے زیادہ تباہ ہوچکا ہے اور غزہ کی سخت ناکہ بندی اور مسلسل جنگ کے نتیجے میں گنجان آباد علاقہ قحط کی لپیٹ میں ہے۔
ادویات، پانی اور خوراک کی قلت کے باعث آئے روز بچوں اور دیگرشہریوں کی اموات کی خبریں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب غاصب صہیونی دشمن ریاست نے جنگ بندی کی تمام کوششیں ناکام بنا دی ہیں اور وہ غزہ میں فلسطینیوں کی منظم اور مسلسل نسل کشی پر پوری ڈھٹائی کے ساتھ قائم ہے۔