Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

یونیورسٹی میں اسلامک بلاک کو بدنام کرنے کی سازش کی تحقیقات کا مطالبہ

الخلیل -(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل یونیورسٹی میں طلبا پر مسلح افراد اور عباس ملیشیا کے اہلکاروں کے تشدد اور اسلامک بلاک کے طلبا کے بھیس میں احتجاجی ڈرامہ رچانے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

فلسطین کے سماجی اور انسانی حقوق کارکن اور انسانی حقوق کے فری کمیشن کےڈائریکٹر فرید الاطرش نےکہا کہ یونیورسٹی کے سامنے ہونے والے ڈرامے سے یونیورسٹی کے چوک میں توڑپھوڑ کرنے والی جماعتوں کی موجودگی کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس طرح کے واقعات میں طلبا کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

انہوں نے “حریہ نیوز” کی طرف سے رپورٹ کردہ ایک پریس بیان میں کہا کہ الخلیل یونیورسٹی کے سامنے آج جو کچھ ہوا وہ پہلے ہی لمحے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں اسلامک بلاک اور اس کی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یونیورسٹی انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا اور اس بات کی نشاندہی کی تھی کہ میدان میں چھیڑ چھاڑ کرنے والی جماعتیں ہیں اور اس کے پیچھے کون ہے اس کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات ہونی چاہیے۔الاطرش نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ اس واقعے کی سنجیدہ اور ٹھوس تحقیقات کی جائیں اور یہ معلوم کیا جائے کہ اس اس واقعے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔۔ الخلیل یونیورسٹی کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی۔

الخلیل یونیورسٹی کے اسلامی بلاک نے یونیورسٹی کے دروازوں کے سامنے کسی بھی دھرنے سے اپنی لاتعلقی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب یونیورسٹی کے دروازے کے سامنے سبزنقاب پوش افراد کے گروپ سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔الخلیل گورنری میں اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے آج صبح الخلیل یونیورسٹی کے دروازوں کے سامنے ایک مشکوک جماعت کی طرف سے اسلامی بلاک کی طالبات کے بھیس میں کھلے عام کھیلے جانے کی ڈرامے کی شدید مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ گروپ اسلامک بلاک کو بدنام کرنے کے لیے اس طرح کا ڈرامہ رچا رہا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز حماس کے حمایت یافتہ طلبا گروپ اسلامک بلاک کے طلباء کے بھیس میں کچھ عناصر نے یونیورسٹی کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا اور اس گروپ نے اسلامک بلاک کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی جس پر اسلامک بلاک کی طرف سے سامنے آنے والے موقف میں واضح کیا گیا ہےکہ اس کا اس طرح کے دھرنے سے کوئی تعلق نہیں اور دھرنا دینے والے افراد اس گروپ سے تعلق نہیں رکھتے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan