رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی محکمہ امور اسیران نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے زیرانتظام عوفر جیل کی انتظامیہ نہتے فلسطینی قیدیوں کے خلاف طبی غفلت کے جرائم اور بیمار قیدیوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔
محکمہ امور اسیران کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل انتظامیہ دانستہ طور پر بیمار اور زخمی قیدیوں کی مشکلات اور تکالیف کو نظرانداز کررہی ہے۔ قیدیوں کے علاج اور یا ان کے طبی معائنے کو بار بار موخر کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں ان کے جسمانی عوارض تکلیف دہ جوتے جا رہے ہیں۔
اسیران کمیشن کے اپنے وکیل کے دورے کے بعد پیر کو ایک بیان میں بتایا کہ دو قیدیوں حمزہ صفران اور محمد احمد کو جان بوجھ کر طبی غفلت، مطلوبہ علاج کی فراہمی میں تاخیر اور انہیں علاج سے محروم رکھنے کےجرائم پر عمل درآمد جاری ہے۔ حالانکہ ان دونوں کی صحت انتہائی تشویشناک صورت حال اختیار کرچکی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قیدی صفران کا تعلق رام اللہ گورنری سے ہے۔ قابض فوج نے گرفتاری کے بعد اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی ہڈیاں توڑ دی تھیں۔
قابل ذکر ہے کہ قیدی صفران انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل ہے۔ اسے بار بار انتظامی قید کی سزا دی جا رہی ہے اور موجودہ سزا 15 اپریل 2025ء کو ختم ہوگی مگر یہ سزا قابل تجدید ہونے کی وجہ سے مزید طویل ہوسکتی ہے۔
الخلیل گورنری سے تعلق رکھنے والے قیدی محمد احمد کے کیس کے بارے میں، وہ اپنی گرفتاری کے نتیجے میں صحت کے مسائل کا شکار ہیں۔ ان کے مثانے اور لبلبے میں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔ مگر بیماری کی تشخیص اور علاج کے دوران قابض فوج نے انہیں حراست میں لیا تھا۔ سے ہوتی ہے، وہ گرفتاری سے پہلے علاج کر رہا تھا۔ گرفتاری سے قبل اس کے 42 اینڈوسکوپک آپریشن ہوئے اور اس کے 86 کیموتھراپی سیشن ہوئے۔