کربلا ( فلسطین فائونڈیشن پاکستان) عراق کے مقدس شہر کربلائے معلی میں شروع ہونے والی تیسری بین الاقوامی فلسطین کانفرنس نداء الاقصی بعنوان “کربلا کی جنگ سے لے کر طوفان اقصیٰ تک: ظلم کے خلاف حق کی فتح” کے عنوان سے شروع ہوئی ہے۔
کانفرنس کا اہتمام عالمی مہم برائے فلسطین واپسی کی تنظیم اور حرم امام حسین علیہ السلام کے تعاون سے کیا گیا ہے۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم قاسم خان اور دیگر کے ہمراہ پاکستان سے کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔
یہ کانفرنس امام حسین علیہ السلام چہلم کی مناسبت سے ماحول میں منعقد ہورہی ہے اور اس میں ممتاز فلسطینی شخصیات اور بین الاقوامی شخصیات شریک ہیں۔
عالمی فلسطین کانفرنس کی سرگرمیوں کا آغاز وفود کے روضہ امام حسین علیہ السلام کے دورے سے ہوا، جس کے بعد روضہ مبارک کے قانونی متولی شیخ عبدالمہدی الکربلائی سے ملاقات ہوئی، جہاں فلسطینی کاز، خاص طور پر غزہ کی پٹی میں موجودہ واقعات کی روشنی میں کانفرنس کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
ان سرگرمیوں میں حرم حسینی پر اجتماعی نماز بھی ادا کی گئی جس کی امامت شیخ مہدی کربلائی نے کی۔
عالمی فلسطین کانفرنس کےدوسرے روز کربلا کی الزہرہ یونیورسٹی میں کانفرنس کے سیشن منعقد ہوئے اور انہیں تین کمیٹیوں میں تقسیم کیا گیا: پہلی کمیٹی میں قرآنی اقدار اور عوام کی بیداری پر مزاحمت کے اثرات، دوسری کمیٹی میں طوفان اقصی آپریشن کے اثرات اور ذمہ داریوں کے موضوع پر گفتگو کی گئی جبکہ تیسری کمیٹی نے فلسطینی کاز کی حمایت میں عراقی عوام اور حکومت سمیت تمام اکائیوں کے کردار پر توجہ مرکوز کی۔
کانفرنس کا اختتام عراق میں مذہبی مقامات کے دورے کے ساتھ ہوتا ہے، جس میں نجف میں امام علی علیہ السلام کے روضہ کی زیارت اور کربلا جانے والی سڑک پر موکب الاقصیٰ کا افتتاح شامل ہے۔
نداء الاقصیٰ کی تیسری بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا بھر کے ایک سو ممالک سے 500 سے زائد مندوبین نے شرکت کی۔