غزہ ۔(مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 1100 فلسطینی شہریوں کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے۔ شہداء میں326 بچے اور 171خواتین شامل ہیں۔
دوسری طرف طوفان الاقصیٰ آپریشن میں فلسطینیوں کی کاررروائیوں میں 1300 صہیونی ہلاک اور 2900 سو سے زاید زخمی ہوچکے ہیں۔ زخمیوں میں سیکڑوں شدید زخمی ہیں اور بعض زندگی موت کی کشمکش میں بتائے جاتے ہیں۔
وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا کہ زخمیوں کی تعداد کی تعداد 5339 تک پہنچ گئی۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں 60 فی صد خواتین اور بچے شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شہداء میں 8 صحافی شامل ہیں جب کہ 20 صحافی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی کے دوران بمباری میں شدید زخمی ہوئے ہیں۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 10 امدادی کارکن اور طبی عملے کے کارکن شامل ہیں جبکہ کئی ایمبولینسوں کو تباہ کردیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ خاندانوں کے خلاف اب تک کم از کم 28 اجتماعی قتل عام ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس میں تقریباً 200 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
وزارت صحت خبردار کیا کہ اسرائیلی جارحیت کی شدت سے ہسپتالوں کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ ہسپتال اسرائیلی محاصرے کے نتیجے میں ہم ادویات، طبی استعمال کی اشیاء اور ایندھن کی بڑی کمی کا شکار ہیں۔ بزدل دشمن کی طرف سے غزہ کی پٹی میں معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنا کر اپنی بربریت کا ثبوت پیش کررہا ہے۔
وزارت صحت نے بتایا کہ بجلی کا مسلسل بحران صحت کے نظام کے لیے ایک چیلنج اور شدید زخمی سینکڑوں شہریوں اور بیماروں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔
تکنیکی اور انجینیرنگ عملہ چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہے تاکہ بجلی کے جنریٹرز کے آپریشن کو یقینی بنایا جا سکے جنہیں 12 گھنٹے بجلی کی بندش کی صورت میں روزانہ 40,000 لیٹر ڈیزل کی ضرورت ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے ہفتے کے روز اس وقت غزہ کی پٹی پر چڑھائی کردی تھی جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کی پٹی کے اطراف میں یہودی کالونیوں پر حملہ کردیا تھا۔