رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی حکام نے’طوفان الاحرار‘ معاہدے کے تحت آج ہفتے کی سہ پہر درجنوں فلسطینی قیدیوں کو صہیونی زندانوں سےرہا کردیا۔
عوفر اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے درجنوں قیدی رام اللہ پہنچ گئے۔ ان میں غزہ کے 111 قیدیوں سمیت 183 قیدی شامل ہیں۔
ریڈ کراس نے عوفر جیل سے 42 قیدیوں کو رام اللہ شہر کے رام للہ ثقافتی محل میں منتقل کیا جہاں ان کے رشتہ داروں سمیت سینکڑوں فلسطینیوں نے ان کا استقبال کیا۔
فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے رہائی پانے والے دو قیدیوں کو ر رام اللہ کنسلٹنٹ ہسپتال منتقل کیا جہاں ان کا طبی معائنہ کیا گیا۔
اس سے قبل قابض صہیونی فوج نے کہا تھا کہ وہ 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔ ان میں عمر قید کی سزا پانے والے 18 قیدی اور طویل سزا پانے والے 54 قیدی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ غزہ کی پٹی کے 111 قیدی شامل ہیں جنہیں 7 اکتوبر 2023 کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
اس سے قبل آج صبح حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے تین اسرائیلی قیدیوں کو ایک ایسے منظر میں حوالے کیا جس میں بہت سے سیاسی پیغامات تھے۔ ان میں سے سبھی نے اس بات پر زور دیا کہ قتل عام کی جنگ کے خاتمے کے بعد کا دن فلسطینیوں کے لیے ایک شاندار دن ہے۔
قابض حکام نے قیدیوں کی رہائی سے قبل ان قیدیوں کے گھروں پر چھاپے مارے جنہیں رہا کیا جانا تھا۔ان کے اہل خانہ کو ان کی رہائی کا جشن منانے سے خبردار کیا۔
سلواد کے میئر رائد حامد نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے رام اللہ کے مشرق میں سلواد قصبے میں قیدیوں رفعت حمید اور عاطف الصالحی کے گھروں پر دھاوا بول دیا اور ان کے اہل خانہ کو ان کی رہائی کا جشن منانے سے خبردار کیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ رام اللہ کے شمال میں واقع قصبے کوبر میں قیدی شادی فخری برغوثی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا اور اس کے اہل خانہ کو ان کی رہائی کا جشن منانے سے خبردار کیا گیا۔
قابض فوج نے البیرہ شہر کے جنوب میں الامعری کیمپ میں قید محمد براش کے گھر پر دھاوا بولا اور اس کے اہل خانہ کو مطلع کیا کہ اس کی رہائی کے فوراً بعد کسی قسم کی جشن منانے کی ممانعت ہوگی۔