غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ الشیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی نے آج ہفتے کے روز کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی نسل کشی خطے کو متاثر کرے گی اور اس کے اثرات لبنان اور شام تک پھیلیں گے۔ انہوں نے اس کے خاتمے کے لیے نئے حل تلاش کرنے پر زور دیا۔
قطر کے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی موجودگی میں دوحہ فورم کے افتتاح کے دوران وزیر اعظم نے غزہ میں جاری انسانی المیے کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ ایک پرتشدد سرپل کا مشاہدہ کر رہا ہے۔وہاں پرموجود بے مثال انسانی بحران کے اثرات لبنان اور شام تک پھیل چکے ہیں۔
انہوں نے خبردار کیا کہ غزہ کی صورتحال جوں کی توں رہے گی۔ اس کے سنگین اثرات ہوں گے جس سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہو گا اور ہم نے لبنان میں اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “تشدد کو ختم کرنے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے نئے طریقے ایجاد کرنے کی ضرورت” کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ “ناقابل برداشت بحرانوں سے نمٹنے کے لیے روایتی نقطہ نظر پر عمل کرنا کشیدگی کے بڑھنے کا باعث بنتا ہے”۔
انہوں نے کہا کہ “جنگ بندی کے تجربے نے کامیاب سفارتی کارروائی کے امکان کو ظاہر کیا۔”
دوحہ فورم کے افتتاحی اجلاس میں، قطر کے امیر الشیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے غزہ اور لبنان کے خلاف جنگ کی کوریج کرنے والے عرب اور غیر ملکی میڈیا اداروں کے صحافیوں کو اعزاز سے نوازا، جن میں غزہ میں الجزیرہ کے نمائندے وائل الدحدوح اور فوٹو جرنلسٹ معتز عزیزیہ بھی شامل تھے۔