مرکزاطلاعات فلسطین اسرائیلی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سوڈان میں ہونے والے واقعات خرطوم کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق منصوبے ختم کر سکتے ہیں۔
اسرائیلی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سوڈان میں ہونے والے واقعات خرطوم کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سے متعلق منصوبے ختم کر سکتے ہیں۔
امریکی “Axios” ویب سائٹ نے جمعرات کو نامعلوم اسرائیلی حکام کے حوالے سے بتایا کہ تل ابیب “فوجی کمانڈر عبدالفتاح البرہان اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے کمانڈر محمد حمدان دقلو (حمدیتی) دونوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو استعمال کر رہا ہے۔ ان سے فوری طور پر لڑائی ختم کرنے پر زور دینا۔”
اسرائیلی حکام نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سوڈان میں موجودہ لڑائی “سویلین حکومت کی تشکیل کو روک دے گی اور اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے کسی بھی امکانات کو ختم کر دے گی”۔
“اسرائیلی وزارت خارجہ حالیہ برسوں میں جنرل البرھان کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ تاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی راہ ہموار کی جا سکے۔
اسرائیلی حکام نے کہا کہ وہ لڑائی شروع ہونے سے پہلے سوڈان میں ہونے والی بات چیت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ اس فریم ورک معاہدے کے حوالے سے جو سویلین حکومت کی تقرری کا باعث بنے گا۔
“اسرائیلی حکومت کو پچھلے ہفتے یقین تھا کہ سویلین حکومت کی تقرری کا معاہدہ گھنٹوں میں نہیں تو دنوں میں ہو جائے گا اور جب معاہدہ ٹوٹ گیا اور ہفتے کے آخر میں لڑائی شروع ہوئی تو اسرائیل مایوس ہوگیا۔
سوڈان اور “اسرائیل” نے 23 اکتوبر 20202 کو تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ایک معاہدے پر دستخط کیے، جس سے سوڈان ایسے معاہدے پر دستخط کرنے والا پانچواں عرب ملک بن گیا۔ اس معاہدے کے تحت دونوں فریقین کو مکمل سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کا تبادلہ کرنا ہے۔