Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

سیٹلائٹ مناظرغزہ میں منظم مسماری اور بستیوں کی تعمیر کے نئے ثبوت

دوحہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) سیٹلائٹ تصاویر سے معلوم ہوا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ کام کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے غزہ کی پٹی میں کئی مقامات پر قابض فوج کی فول پروف سکیورٹی میں فلسطینیوں کی املاک کی منظم طریقے سے مسماری اور تعمیراتی کارروائیاں جاری ہیں۔

تصاویر میں حد درجہ تباہی  اور ان علاقوں میں منظم طریقے سے مسمار کرنے اور بلڈوزنگ کی کارروائیوں کو دکھایا گیا ہے جہاں جنوبی غزہ کی پٹی میں صہیونی کمپنیوں کی سرگرمیوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

الجزیرہ نیٹ ورک نے سناد نیوز ویریفیکیشن ایجنسی کے حاصل کردہ ڈیٹا سے تیار کی گئی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ یہ تصاویر 15 اکتوبر سے 15 نومبر کے درمیان لی گئی تھیں۔ قابض فوج نے رفح شہر کے شمال مغرب میں واقع تل السلطان کے علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور بلڈوزنگ کی۔ غزہ کی پٹی کے جنوب میں یبنا کیمپ اور اس کے اطراف بڑے پیمانے پر مکانات اور املاک کو مسمار کیا ہے۔

تصاویر میں یبنا کیمپ میں انہدام اور بلڈوزنگ آپریشنز کے ساتھ ایک فوجی کیمپ کی تعمیر کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اس مقام پر متعدد گاڑیاں موجود تھیں۔

اس تناظر میں سناد ایجنسی نے کہا ہے کہ اس نے غزہ میں آباد کاری کے مقاصد کو نافذ کرنے میں اسرائیلی کمپنیوں کی قابل توجہ سرگرمیوں کی نگرانی کی ہے۔

فلسطینی کارکنوں اور اسرائیلی اکاؤنٹس کی طرف سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے مناظر میں اسرائیلی کمپنیوں کے کئی بلڈوزر دکھائے گئے، جن میں رفح میں “مشک عفار لمیٹڈ” بھی شامل ہے۔

ایک ویڈیو میں کمپنی کا ایک ملازم رفح کے اندر بلڈوزرچلاتا ہوا نظر آسکتا ہے۔کمپنی نے درجنوں گھر مسمار کر دیے ہیں۔ کمپنی کے صدر شہر میں ایک مسجد کو خود گرائیں گے۔

اسرائیلی میڈیا نے گذشتہ نومبر کے اوائل میں غزہ میں مکانات کو مسمار کرنے کے لیے اسرائیلی فوج کے جوانوں کے ساتھ بلڈوزر اور مشینری کے ساتھ داخل ہونے والے تاجر ایلون گیلی کوبھی دکھایا ہے۔

ایلون کے فیس بک اکاؤنٹ پر کہاگیا ہے کہ وہ قابض فوج کی تعریف کرتا ہے۔ اس نے غزہ کی پٹی کے اندر کام کرنے والے ایک اسرائیلی بلڈوزر کی تصویر پوسٹ کی تھی جس میں اسرائیلی پرچم اور بیطار یروشلم کلب کے جھنڈے سے مزین ایک تبصرہ کیا گیا تھا جس میں قابض فوج کی طاقت کی تعریف کی گئی تھی۔

گیارہ اکتوبر اور 21 نومبرکو لی گئی دیگر سیٹلائٹ تصاویر میں نیٹزارم کے محور پر واچ ٹاور کی تعمیر کو دکھایا گیا تھا، ساحل پر ایک حفاظتی چوکی پر ایک اور ٹاور کے علاوہ صلاح الدین روڈ پر ایک چوکی پر بھی دو واچ ٹاور دیکھے گئے ہیں۔ سند ایجنسی نے بتایا ک  اس نے غزہ میں کام کرنے والی متعدد ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیوں کا پتا چلایا ہے۔ ان میں Celcom”‘‘ بھی شامل ہے جوکہ نمایاں اسرائیلی کمپنیوں میں سے ایک سمجھی جاتی ہے اور جس کا صدر دفتر نتانیا میں ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan