رام اللہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )کلب برائے فلسطینی اسیران کے دفتر نے زور دیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جیلوں کی انتظامیہ نے 7 اکتوبر سنہ2023ء سے فلسطینی قیدیوں پر جان بوجھ کر بھوک مسلط کرنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے جو حالیہ مہینوں میں قحط کی سطح تک جا پہنچی ہے۔ یہ سب اس وقت ہورہا ہے جب قابض ریاست چوتھی جنیوا کنونشن میں درج انسانی معیارات کی صریح خلاف ورزی کر رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیران کو محض چند لقمے ملتے ہیں، وہ بھی انتہائی ناقص معیار کے ہیں۔ نتیجتاً قیدیوں میں شدید کمزوری، وزن میں خطرناک کمی اور مدافعتی نظام کی تباہی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ کئی اسیران کا وزن آدھا رہ گیا ہے اور عمومی صحت بدترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
دفتر نے بتایا کہ 12 افراد پر مشتمل ایک کمرے کے لیے جو کھانا دیا جاتا ہے وہ ایک قیدی کے لیے بھی ناکافی ہوتا ہے۔ یہ صورتحال براہِ راست اسیران کی زندگی کے لیے خطرہ ہے جس سے امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں اور بگڑ رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نہ تو کوئی طبی سہولت دی جا رہی ہے اور نہ ہی دوا۔
مزید کہا گیا کہ تمام اسیران رہائی کے فوراً بعد گھروں کو جانے کے بجائے ہسپتال منتقل کیے جاتے ہیں تاکہ ان کا علاج کیا جا سکے کیونکہ وہ سخت کمزوری اور ہولناک لاغری کا شکار ہوتے ہیں۔
دفتر نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پالیسی کسی جیل افسر یا نچلی سطح کے سکیورٹی فیصلے کا نتیجہ نہیں بلکہ براہ راست قابض اسرائیل کی انتہاپسند حکومت کے وزرا کی ہدایات پر چلائی جا رہی ہے۔ وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ قیدیوں پر مزید سختیاں کی جائیں اور قیدیوں کو ملنے والا کھانا “آسائش” قرار دے کر روک دیا جائے۔
کلب برائے اسیران نے خبردار کیا کہ یہ بھوک کی پالیسی اسیران کی زندگیوں پر براہِ راست خطرہ ہے کیونکہ یہ ان کے جسم سے بیماریوں کے خلاف لڑنے کی صلاحیت چھین لیتی ہے۔ جیلوں میں صفائی اور صحت کی بنیادی سہولتوں کا فقدان انہیں وباؤں اور دائمی امراض کے لیے نرسری میں بدل رہا ہے۔
دفتر نے یہ بھی بتایا کہ گذشتہ عرصے میں اسی پالیسی کے باعث کئی اسیران شہید ہوئے ہیں کیونکہ مناسب غذائیت نہ ملنے کے سبب ان کی حالت بگڑتی گئی اور وہ بیماریوں کا شکار ہو کر دم توڑ گئے۔
بیان میں خاص طور پر 17 سالہ فلسطینی نوجوان اسیر ولید احمد کا ذکر کیا گیا جو رام اللہ کے قصبے سلواد سے تعلق رکھتا تھا۔ وہ مارچ میں مجدو جیل میں شہید ہوا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ثابت کیا کہ اس کی شہادت کی اصل وجہ قابض اسرائیل کی جیل انتظامیہ کی جانب سے منظم بھوک اور خوراک کی شدید کمی تھی۔