غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )غزہ کے وسطی علاقے میں واقع ہسپتال “شهداء الاقصى” نے اتوار کو ایک ہنگامی اپیل جاری کی ہے تاکہ ایک بجلی کا جنریٹر فراہم کیا جائے اور ہزاروں مریضوں اور زخمیوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔
ہسپتال نے مرکزاطلاعات فلسطین کو ایک بیان بھیجا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ یہ ہسپتال وسطی غزہ میں تقریباً ایک لاکھ انسانوں کو طبی خدمات اور صحت کی دیکھ بھال فراہم کرتا ہے۔
ہسپتال نے بتایا کہ شدید بجلی کے کمزور ہونے کی وجہ سے مریضوں اور زخمیوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ہسپتال کے مرکزی جنریٹر بار بار خراب ہو چکے ہیں کیونکہ وہ مسلسل دباؤ اور سخت آپریٹنگ حالات میں کام کر رہے ہیں۔
ہسپتال نے وضاحت کی کہ فی الحال صرف دو جنریٹر باقی ہیں، ایک درمیانی طاقت کا اور دوسرا انتہائی کمزور، جو ایمرجنسی شعبوں جیسے آپریشن تھیٹر، آئی سی یو اور بچوں کے ہسپتال کی بنیادی ضرورت کو پورا نہیں کر پاتے۔
ہسپتال نے اعلان کیا کہ وہ فوری طور پر کسی بھی دستیاب جنریٹر کو خریدنے کے لیے تیار ہے جس کی طاقت 400 KVA یا اس سے زیادہ ہو تاکہ زندگی بچانے والی طبی خدمات جاری رہ سکیں۔
انہوں نے اپنے پیغام میں وفادار فلسطینی عوام، بین الاقوامی اور انسانی اداروں، فلاحی تنظیموں اور ہر اس شخص سے درخواست کی ہے جو مطلوبہ جنریٹر فراہم کر سکتا ہے، کہ وہ فوری طور پر ہسپتال سے رابطہ کریں تاکہ مریضوں اور زخمیوں کی جانیں بچائی جا سکیں اور ان کی صحت کی دیکھ بھال ممکن ہو۔
واضح رہے کہ غزہ کے طبی نظام کو قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے منظم جارحیت کا سامنا ہے، جس کے ذریعے وہ دو مارچ سے ادویات، طبی آلات، جنریٹرز اور بچوں کے دودھ سمیت ضروری سامان داخل ہونے سے روک رہی ہے۔
ماہرین انسانی المیے کی وارننگ دے رہے ہیں کیونکہ سخت محاصرے کے باعث غزہ کے لاکھوں باشندوں کی زندگی خطرے میں ہے، اور یہ تباہ کن صورتحال قابض اسرائیل کی فضائی اور توپ خانے کی کارروائیوں، اور تمام زمینی راستوں کی مکمل بندش کے باعث مسلسل بدتر ہو رہی ہے۔