Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کے لیے امریکی منصوبہ ہمارا تجویز کردہ نہیں:پاکستان

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )  پاکستان کے وزیر خارجہ اور نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار نے واضح الفاظ میں اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ منصوبہ جو قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلط نسل کشی کے خاتمے کے لیے بنایا گیا ہے، پاکستان کی دستاویز نہیں بلکہ محض امریکہ کی یک طرفہ پالیسی کا اعلان ہے۔

محمد اسحاق ڈار نے آج بدھ کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “ٹرمپ نے جو منصوبہ پیش کیا وہ ہماری دستاویز نہیں ہے جو ہم نے انہیں ارسال کی تھی۔ اس منصوبے میں کئی بنیادی امور غائب ہیں جنہیں ہم شامل کرنا چاہتے ہیں”۔ ان کا کہنا تھا کہ 20 نکات پر مشتمل یہ اعلان سراسر امریکہ کی طرف سے یک طرفہ اقدام ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ پاکستان نے آٹھ ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے جو اصل اور متفقہ لائحہ عمل ہے اور اسی پر عملدرآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے فوری اہداف جنگ بندی کو یقینی بنانا، خونریزی روکنا، انسانی امداد کو غزہ تک پہنچنے دینا اور جبری بے دخلی کا خاتمہ ہیں۔

امریکی ویب سائٹ “ایکسئیس” نے گذشتہ روز اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ وہ مسودہ جو ٹرمپ نے پیش کیا وہ درحقیقت اس منصوبے سے بالکل مختلف ہے جس پر امریکہ نے چند عرب اور اسلامی ممالک کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق منصوبے میں بڑے پیمانے پر ترامیم قابض اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے خود کیں۔

ایکسئیس کے مطابق سعودی عرب، مصر، اردن اور ترکیہ کے حکام منصوبے میں کی گئی ان یک طرفہ ترامیم پر سخت ناراض ہوئے۔

گذشتہ اتوار وائٹ ہاؤس کے ایلچی اسٹیو ویٹکوف اور ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر نے چھ گھنٹے تک نیتن یاھو اور اس کے قریبی ساتھی رون ڈیرمر سے ملاقات کی۔ اس دوران نیتن یاھو نے منصوبے کے متن میں کئی تبدیلیاں کروائیں، خاص طور پر قابض اسرائیل کے غزہ سے انخلا کی شرائط اور ٹائم لائن کے حوالے سے تبدیلیاں کرائی گئیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan