Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ترکیہ :استنبول میں قابض اسرائیلی موساد کا جاسوس گرفتار کر لیا

انقرہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) ترکیہ کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کی صبح استنبول میں ایک سکیورٹی آپریشن کے دوران قابض اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ایک جاسوس کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کارروائی صہیونی دشمن کے مجرمانہ منصوبے ناکام بنانے کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

اناطولیہ ایجنسی نے سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ترک انٹیلی جنس نے استنبول کے پراسیکیوشن اور انسداد دہشت گردی شاخ کے ساتھ مشترکہ آپریشن “میٹرون” کے دوران سیرکان چچک نامی شخص کو گرفتار کیا۔ یہ شخص موساد کے لیے سرگرم عمل پایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق انٹیلی جنس تحقیقات سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ سیرکان چچک کا تعلق فیصل رشید نامی شخص سے تھا جو قابض اسرائیل کے آن لائن آپریشنل سینٹر کا رکن ہے۔

مزید معلومات سے یہ سامنے آیا کہ چچک نے رشید کے ساتھ جاسوسی سرگرمیوں میں تعاون پر رضامندی ظاہر کی تھی جن کا مقصد مشرق وسطیٰ میں قابض اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف سرگرم ایک فلسطینی کارکن کو نشانہ بنانا تھا۔

تحقیقات نے یہ بھی ثابت کیا کہ سیرکان چچک کا اصل نام محمد فاتح قلاش ہے جس نے اپنے اوپر بھاری قرضے جمع ہونے کے بعد نام تبدیل کیا۔ بعد ازاں اس نے تجارت چھوڑ دی اور سنہ2020ء میں “پاندورا انویسٹی گیشنز” نامی کمپنی قائم کی اور نجی تفتیش کار کے طور پر کام شروع کیا۔

اپنے تفتیشی کاموں کے دوران اس کا تعلق موسیٰ کوش نامی شخص سے ہوا جو موساد کے لیے جاسوسی کرنے پر گرفتار ہو چکا ہے اور اسے 19 برس قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اسی طرح وہ وکیل طغرل ہان دیب سے بھی ملا اور ان کے ساتھ مل کر تفتیشی سرگرمیوں میں شریک رہا۔

چچک کی ان سرگرمیوں نے موساد کی توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ فیصل رشید نے 31 جولائی کو واٹس ایپ کے ذریعے اس سے رابطہ کیا اور خود کو بیرون ملک ایک لاء آفس کے ملازم کے طور پر متعارف کرایا۔ رشید نے اسے استنبول کے علاقے باشاک شہر میں رہائش پذیر فلسطینی کارکن پر چار دن تک نگرانی کرنے کا کام سونپا۔

یکم اگست کو رشید نے چچک کو چار ہزار ڈالر کرپٹو کرنسی میں ادا کیے۔ چچک نے جب انٹرنیٹ پر ہدف بنائے گئے شخص کا نام تلاش کیا تو اسے علم ہوا کہ وہ فلسطینی کارکن ہے۔ اس کے باوجود کہ اسے معلوم تھا کہ اس کا ساتھی موسیٰ کوش موساد کے ساتھ تعاون کرنے پر گرفتار ہو چکا اور 19 برس قید کی سزا بھگت رہا ہے، اس نے رشید کی پیشکش قبول کر لی۔

رشید کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق چچک نے ایک مخصوص پتہ چیک کیا لیکن مطلوبہ شخص کو نہ پا سکا۔ بعد ازاں یکم اور دواگست کو اس نے بہانے سے اس رہائشی کمپلیکس میں داخل ہو کر کرایہ پر فلیٹ ڈھونڈنے کا ڈرامہ کیا اور جاسوسی کی کوشش کی، مگر وہ مطلوبہ معلومات حاصل کرنے میں ناکام رہا۔

نتیجتاً 3 اگست کو رشید نے اس سے رابطہ منقطع کر دیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan