غزہ ۔(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے اعلان کیا کہ قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کے دوران صحافیوں کی شہادتوں کی تعداد بڑھ کر 254 ہو گئی ہے۔ یہ اضافہ اس وقت ہوا جب صحافی سامی داود اور یحییٰ محمد برزق کی شہادت کی خبر ملی۔
بیان کے مطابق شہید صحافی سامی داود مرئیہ روافد چینل کے ساتھ وابستہ تھے جبکہ شہید صحافی یحییٰ محمد برزق نے متعدد ابلاغی اداروں کے لیے خدمات انجام دیں۔
دفتر کے بیان میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنانے، قتل کرنے اور منظم طریقے سے اغوا و قتل کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ بیان میں عالمی صحافتی اداروں بالخصوص بین الاقوامی فیڈریشن آف جرنلسٹس، عرب صحافیوں کی یونین اور دنیا بھر کی صحافتی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ان منظم جرائم کی مذمت کریں جو قابض اسرائیل غزہ میں صحافیوں اور میڈیا کارکنان کے خلاف کر رہا ہے۔
مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کے ساتھ امریکہ اور ان کے حلیف ممالک جیسے برطانیہ، جرمنی اور فرانس بھی اس اجتماعی نسل کشی کے جرم میں برابر کے شریک ہیں۔ ان سب کو صحافیوں کے قتل عام اور انسانیت سوز مظالم کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔
دفتر نے عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور صحافتی و ابلاغی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ ان جرائم کے خلاف آواز بلند کریں، قابض اسرائیل کو عالمی عدالتوں میں کٹہرے میں لانے کے لیے قانونی چارہ جوئی کریں اور ان درندہ صفت قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے تک پہنچائیں۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ فوری اور مؤثر دباؤ ڈال کر اس اجتماعی نسل کشی کو روکا جائے اور غزہ کے صحافیوں و میڈیا اہلکاروں کے تحفظ کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں تاکہ ان کے مسلسل قتل و اغتیال کا سلسلہ بند ہو۔