استنبول (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطین کی بیرون ملک قومی کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینیوں کی تیسری قومی مکالماتی کانفرنس ترکیہ کے شہر استنبول میں جمعہ اور ہفتہ 14 اور 15 نومبر سنہ2025ء کو منعقد ہوگی۔ یہ اجلاس فلسطینی ’’نسل کشی، جبری بے دخلی اور قبضے کے خلاف فلسطینی موقف کی وحدت‘‘ کے عنوان سے منعقد کیا جائے گا۔
کانفرنس نے اندرون فلسطین اور بیرون ملک آباد فلسطینی شخصیات کو دعوت نامے بھیجنے شروع کر دیے ہیں اور توقع ہے کہ اجلاس میں قومی سطح کی شخصیات فلسطین کے اندر اور باہر سے شریک ہوں گی۔
کانفرنس کے مطابق یہ اجلاس ایک ’’تاریخی اور فیصلہ کن لمحے‘‘ پر منعقد ہو رہا ہے۔ اس وقت غزہ کے عوام کو نسل کشی اور جبری بے دخلی کا سامنا ہے جبکہ اہلِیان مغربی کنارے اور القدس بڑھتی ہوئی یہودیانے، جبری انخلا اور زمینوں کے قبضے کی لہر میں جکڑے ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی سطح پر ایسے سیاسی منصوبے مسلط کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جو فلسطینی عوام کے جائز قومی حقوق کو مسخ کر کے پیش کرتے ہیں۔
یہ اجلاس اس پس منظر میں بھی ہو رہا ہے کہ عالمی سطح پر غزہ میں قابض اسرائیل کی جنگی نسل کشی کے خلاف ردعمل بڑھ رہا ہے اور دنیا بھر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کی آوازیں زور پکڑ رہی ہیں۔
اس اجلاس میں فلسطینی عوام، عرب اور بین الاقوامی سیاسی، فکری اور ابلاغی شعبوں کی اہم شخصیات شریک ہوں گی جن میں منیر شفیق، مصطفیٰ البرغوثی، وضاح خنفر، عزام التمیمی، عریب الرنتاوی، ہشام ابو محفوظ، سری زعیتر، وديع عواودہ، سمعان خوری، رولا الحروب، ریکاردو محرز اور لینڈا صرصور شامل ہیں۔ علاوہ ازیں اندرون فلسطین اور بیرون ملک سے بھی متعدد اہم شخصیات شریک ہوں گی جس سے فلسطینی صفوں کے تنوع اور وحدت کا عملی مظاہرہ ہوگا۔
اجلاس میں تین بڑے موضوعات پر گفتگو ہوگی: غزہ، مغربی کنارے اور القدس میں جاری نسل کشی، جبری بے دخلی اور قبضے کا مسئلہ، جامع فلسطینی قومی منصوبہ، اور دنیا بھر میں فلسطینی جاليات کا کردار تاکہ وہ فلسطینی کاز کو نئی قوت فراہم کریں۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اجلاس صرف عمومی بیانات پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ عملی اور قابلِ عمل تجاویز اور اقدامات مرتب کیے جائیں گے تاکہ فلسطینی موقف کی وحدت مضبوط ہو اور اندرون و بیرون فلسطینی صلاحیتوں کو متحرک کیا جا سکے۔
کانفرنس کو امید ہے کہ یہ ملاقات جالیات فلسطین اور اندرونی قوتوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرے گی اور جلاوطنی میں بسنے والے فلسطینیوں کے کردار کو ایک بنیادی ستون کے طور پر اجاگر کرے گی تاکہ وہ اپنی قومی شناخت اور حقِ وطن کی حفاظت کے معرکے میں مرکزی کردار ادا کرتے رہیں۔