غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن )قابض اسرائیلی بحریہ نے آج منگل کے روز غزہ کے ساحل پر درندگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین نہتے فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا جبکہ غزہ کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ دن بھر جاری رہا، جو اعلان شدہ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
غزہ میں ماہی گیروں کی کمیٹی کے سربراہ زکریا بکر کے مطابق قابض فوج نے صبح کے وقت غزہ کے ساحل پر ایک ماہی گیر کشتی کو نشانہ بنا کر فائرنگ کی اور اس میں سوار تین فلسطینی ماہی گیروں عبداللہ العبسی، محمد مقداد اور بکر ابو عبده کو حراست میں لے لیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض اسرائیلی بحریہ کے جنگی جہازوں نے غزہ شہر کے ساحل کے قریب کئی گولے داغے جس سے ساحلی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ادھر غزہ کے جنوبی شہر خانیونس کے مشرقی قصبے بنی سہیلہ میں قابض اسرائیلی ڈرون کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہری زخمی ہو گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق خانیونس کے مشرق میں قابض اسرائیلی ٹینکوں نے صبح کے وقت سے مختلف مقامات پر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کئی رہائشی علاقے اور زرعی زمینیں متاثر ہوئیں۔
اس کے علاوہ قابض اسرائیلی فوجی گاڑیوں نے مشرقی غزہ کے متعدد مقامات پر بھی فائرنگ کی۔
یہ تمام حملے اس وقت کیے جا رہے ہیں جب عالمی برادری نے قابض اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کی مکمل پاسداری کا مطالبہ کیا ہے، مگر صہیونی افواج اپنی درندگی سے باز نہیں آ رہیں۔ غزہ کے محصور عوام پر سمندر، زمین اور فضا سے مسلسل حملے اس بات کا ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل انسانی ضمیر اور بین الاقوامی قوانین دونوں کو روند چکا ہے۔