غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کی پٹی میں ہونے والی نسل کشی کے نتیجے میں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے پناہ گزینوں کے ادارے ’انروا‘ کی جانب سے پیش کی گئی فوری درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے کی میڈیا افسر ایناس حمدان نے پیر کو ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض حکام نے ’یو این آر ڈبلیو اے‘ کی درخواست کو مسترد کر دیا، جب کہ قابض فوج کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی اور نسلی تطہیر کی پالیسی کی وجہ سے شمالی غزہ کی پٹی میں قحط بڑھ رہا ہے۔ وہاں موجود فلسطینی خوفناک قحط کی لپیٹ میں ہیں۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے مزید کہا کہ “گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ہم نے بارہا خبردار کیا ہے کہ جبالیہ اور شمالی گورنری پر عام طور پر محاصرہ سخت کرنے سے صورت حال مزید تباہ کن ہو رہی ہے۔ جاری اسرائیلی فوجی کارروائیاں دسیوں ہزار شہریوں کے لیے تباہ کن خطرے کا باعث بن رہی ہیں۔ایناس حمدان نے مزید کہا کہ ” شمالی غزہ میں فوجی کارروائی لوگوں کی اپنی بقا کے لیے ضروری اشیا بشمول پانی تک رسائی سے محروم کیے ہوئے ہیں‘‘۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جبالیہ کیمپ دو ہفتوں سے زائد دنوں سے محاصرے میں ہے اور ہمیں ان خاندانوں کے بارے میں معلومات مل رہی ہیں جو ان کے گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ پانی اور خوراک ختم ہونے کو ہے اور کیمپ سے آنے والی تصاویر میں رہائشیوں کو اپنی جان بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے دکھایا گیا ہے مگران کے پاس کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔
طبی نظام کی تباہی کے حوالے سے حمدان نے رپورٹ کیا کہ 18 اکتوبر کو قابض فوج نے شمالی غزہ گورنری کے باقی تین ہسپتالوں میں سے دو کو ہسپتالوں العودہ اور انڈویشیا ہسپتال کو براہ راست نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ “انڈونیشیا ہسپتال میں، مریض بجلی کی بندش اور سپلائی کی کمی کی وجہ سے شہید ہوئے۔ کل اتوار سے اقوام متحدہ کی جانب سے ملبے کے نیچے دبے زخمیوں کو بچانے کے لیے شمالی غزہ پہنچنے کی فوری درخواست پر عمل نہیں کیا گیا اور اسرائیلی فوج نے ان کی درخواست مسترد کردی۔
اقوام متحدہ کے اہلکار نے قابض حکام سے مطالبہ کیا کہ انسانی امداد اور امدادی ٹیموں کو بغیر کسی تاخیر کے بیماروں، زخمیوں اور محصور افراد تک پہنچنے کی اجازت دی جائے کیونکہ ہر منٹ کی تاخیر تباہی کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
جنگ شروع ہونے کے بعد سے نسلی تطہیر اور نسل کشی کے سب سے بڑے عمل میں قتل وغارت، تباہی، نقل مکانی، فاقہ کشی اور ہسپتالوں کو براہ راست نشانہ بنانے کی کارروائیوں کے دوران شمالی غزہ گذشتہ سترہ روز سے اسرائیلی فوج کے نشانے پر ہےجہاں 500 سے زیادہ شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکےہیں۔ تقریبا دو لاکھ فلسطینیوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہے۔