غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں پیر کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ کی آدھی آبادی، بے حد بحرانی بھکمری کا سامنا کر رہی ہے اور خدشہ ہے کہ اگر فوری طور پر حالات نہ بدلے تو مئی کے مہینے تک شمالی غزہ میں بے حد بھیانک بھکمری پھیل جائے گی۔
اس سے قبل فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (انروا) نے بھی بتایا تھا کہ غزہ کی پٹی میں دو سال سے کم عمر کے ہر تین بچوں میں سے ایک غذائی قلت کا شکار ہے۔
الجزیرہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انروا نے غزہ کی پٹی میں تباہ کن انسانی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہوشیار کیا ہے کہ غزہ کے بچوں میں غذائی قلت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور علاقے پر قحط کا سایہ ہے۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) نے حال ہی میں ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 17 لاکھ بے گھر افراد ہیں، جنہیں زندہ رہنے کے لیے بنیادی وسائل کی کمی، قحط اورجارحانہ اقدامات کا سامنا ہے جبکہ شمالی غزہ میں پاؤڈر دودھ کی کمی کے باعث ہزاروں بچوں کی زندگیاں شدید خطرے میں ہیں۔