قاہرہ(مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) جامعہ ازہر کے شیخ امامِ اکبر احمد الطیب جو مجلس حکماء المسلمین کے صدر بھی ہیں نے قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ پر مسلط کی گئی جنگ کے فوری اور غیر مشروط خاتمے کا پُراثر اور انسانیت سے لبریز مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری صہیونی جارحیت تمام انسانی اقدار کو روند چکی ہے اور وہاں اب زندگی کی کوئی رمق باقی نہیں بچی۔
یہ مطالبہ ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب شیخ الازہر نے امتِ مسلمہ اور عرب دنیا کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ یہ پُرنور موقع تمام انسانوں کے لیے امن و سلامتی کا پیغام لے کر واپس لائے۔
شیخ احمد الطیب نے کہا کہ غزہ پر جاری یہ وحشت ایک مکمل جنگی جرم ہے جو تقریباً دو سال سے جاری ہے۔ اس درندگی سے نہ کوئی بچہ محفوظ رہا، نہ کوئی عورت، نہ کوئی بزرگ، حتیٰ کہ درخت اور پتھر تک صہیونی گولہ باری کا نشانہ بن چکے ہیں۔ یہ سب کچھ بین الاقوامی قوانین اور انسانی اصولوں کی کھلی پامالی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری، بین الاقوامی اداروں اور علاقائی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داری کا احساس کریں اور فوری طور پر غزہ پر مسلط محاصرہ ختم کروانے میں کردار ادا کریں، تاکہ انسان دوستانہ امداد کی راہیں کھل سکیں اور وہ معصوم زندگیاں بچائی جا سکیں جو آئے روز بمباری، بھوک اور ادویات کی قلت کا شکار ہو کر موت سے ہمکنار ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب مزید خاموشی ظلم میں شراکت کے مترادف ہوگی۔
شیخ الازہر نے گہرے رنج اور دکھ کے ساتھ یہ حقیقت بھی بیان کی کہ یہ دوسرا مسلسل عیدالاضحیٰ کا موقع ہے جس میں غزہ کے مظلوم عوام جشن، سکون، اور خوشی کی فضا سے محروم ہیں۔ قابض اسرائیل کی جاری درندگی نے ہزاروں زندگیاں نگل لی ہیں، لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور ایک پوری نسل کو زندگی کی روشن کرنوں سے محروم کر دیا ہے۔