قبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غاصب اسرائیل کی ایران پر چڑھائی کا نتیجہ بالآخر اس کے اپنے گھروں میں آگ بن کر برس رہا ہے۔ منگل کو ایرانی جوابی حملے میں قابض اسرائیل کے پانچ افراد زخمی ہوئے، جب کہ مزید دس افراد اس وقت زخمی ہو گئے جب وہ حملے سے بچنے کے لیے پناہ گاہوں کی طرف بھاگ رہے تھے۔
قابض اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی جانب سے 20 سے 30 کے درمیان بیلسٹک میزائل داغے گئے، جن میں سے ایک میزائل نے تل ابیب کے مضافات میں واقع ہرتسلیا شہر میں ایک آٹھ منزلہ عمارت کو براہ راست نشانہ بنایا۔ اس کی زد میں آ کر عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔
قابض اسرائیلی چینل 12 کے مطابق، حملے کے فوری بعد 20 سے زائد فائر بریگیڈ ٹیمیں موقع پر پہنچیں، جو ہنگامی بنیادوں پر آٹھ مختلف مقامات پر آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔ اسرائیلی فوج نے اعتراف کیا کہ ایران کی طرف سے گزشتہ شب داغی گئی تقریباً 30 خودکار ڈرونز کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
صہیونی میڈیا نے اطلاع دی کہ حیفا کے 60، پتاح تقفا کے 1300 اور تل ابیب کے 300 شہریوں کو ان کے مکانات کے تباہ ہونے کے بعد ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
ایران کے بری فوج کے کمانڈر کیومرث حیدری نے اعلان کیا کہ ایران نے انتہائی جدید ہتھیاروں سے قابض اسرائیلی اہداف پر حملوں کی نئی لہر شروع کر دی ہے۔ انہوں نے سرکاری ٹی وی پر خطاب میں واضح کیا کہ ایرانی افواج نے ایسی ڈرونز استعمال کی ہیں جو زبردست تباہی پھیلانے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ان کا ہدف قابض اسرائیل کی حساس عسکری تنصیبات ہیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ چند لمحے قبل صہیونی ریاست پر ایک اور شدید اور طاقتور راکٹ حملہ کیا گیا، جس کا مقصد قابض اسرائیل کے اہم مراکز کو نشانہ بنانا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کارروائیاں “دشمن کی حیاتیاتی بنیادوں پر کاری ضرب لگانے” کے لیے کی جا رہی ہیں اور یہ سلسلہ قابض اسرائیل کے مکمل خاتمے تک جاری رہے گا۔
پاسداران انقلاب نے یہ بھی اعلان کیا کہ تل ابیب میں قابض اسرائیل کی فوج کے عسکری انٹیلی جنس مرکز اور ٹارگٹ کلنگ کے منصوبہ ساز مرکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسی دوران ایران کی پولیس نے کرج شہر میں ایک موساد ایجنٹ کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے، جس پر دھماکہ خیز مواد تیار کرنے اور اس کی جانچ کا الزام ہے۔
جواب میں، قابض اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے ایران کی مسلح افواج کے نئے جنگی سربراہ علی شادمانی کو تہران کے قلب میں نشانہ بنا کر قتل کر دیا ہے۔ صہیونی فوج کے مطابق شادمانی، رہبرِ ایران علی خامنہ ای کے قریبی ترین اور خاتم الانبیاء ایمرجنسی کمانڈ کے نگران تھے، جو ایرانی فوجی کارروائیوں کی براہ راست نگرانی کرتے تھے۔
اسرائیلی حملوں میں درجنوں اسلحہ ڈپو، میزائل لانچنگ پیڈز اور ڈرونز کے ذخیرے بھی تباہ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ جمعہ کو قابض اسرائیل نے امریکہ کی مکمل پشت پناہی کے ساتھ ایران پر کھلا حملہ شروع کیا تھا، جس میں ایرانی جوہری تنصیبات، میزائل بیسز، اور فوجی و سائنسی شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں اب تک 224 ایرانی شہید اور 1277 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسی دن شام کو ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے قابض اسرائیل پر شدید حملے کیے، جن کے نتیجے میں قابض اسرائیلی وزارت صحت کے مطابق پیر کی صبح تک کم از کم 25 صہیونی ہلاک اور 675 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ وسیع پیمانے پر مالی نقصان بھی ہوا ہے۔