Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں امدادی مراکز قتل گاہیں بن گئیں: صہیونی فائرنگ اور ڈرون حملے

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق نے قابض اسرائیلی فوج کی اُس ظالمانہ حکمت عملی پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے جس کے تحت غزہ کے جنوبی اور وسطی علاقوں میں قائم کردہ امدادی مراکز کو دانستہ طور پر قتل، تذلیل اور انسانی وقار کو روندنے کے میدانِ جنگ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ان مراکز پر وہی فلسطینی جمع ہوتے ہیں جنہیں اسرائیل نے مہینوں تک دانستہ بھوکا رکھا اور پھر انہیں امداد کے دھوکے سے بلوا کر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مرکز نے بتایا کہ گذشتہ منگل سے جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں کم از کم 11 فلسطینی شہری شہید اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ متعدد اب بھی لاپتہ ہیں۔ انہیں یا تو شہید کردیا گیا ہے یا انہیں قابض فوج نے اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ان تمام افراد نے محض ایک امید کے ساتھ امدادی سامان حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔

تازہ ترین صہیونی درندگی کا واقعہ جمعہ 30 مئی 2025ء کی صبح تقریباً 6 بجے اُس وقت پیش آیا جب قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے رفح شہر کے مغرب میں واقع المواصی محلے کے شارع المحررات میں ان بے گھر فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جو تل السلطان میں قائم امدادی پوائنٹ کی طرف جا رہے تھے۔ اس حملے میں 18 سالہ نوجوان راتب ایمن راتب جودہ شہید اور 8 دیگر افراد زخمی ہوئے۔

بعد ازاں صہیونی فوج نے اسی علاقے میں موجود شہریوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مزید 4 افراد زخمی ہوئے۔ مرکز کا کہنا ہے کہ وہاں موجود ہزاروں فلسطینی شہریوں کو بہت کم مقدار میں امداد ملی، جبکہ زیادہ تر خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور ہوئے۔ دریں اثنا اسرائیلی فوج نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے ڈرون حملوں اور گولہ باری کا سہارا لیا۔

غزہ کے وسطی علاقے میں محور نیٹزاریم کے قریب ایک اور امدادی پوائنٹ پر اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے مزید 20 فلسطینی زخمی ہوئے۔ یہ پوائنٹ گذشتہ روز کھولا گیا تھا جہاں پہلے دن ہی افراتفری کا عالم تھا اور پھر اسرائیلی فوج نے عوام پر فائرنگ کر دی۔

مغاری خاندان نے بتایا کہ ان کا بیٹا عبداللہ احمد مغاری جو دماغی بیماری میں مبتلا تھا، امداد لینے گیا تھا مگر اب تک اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ وہ ان ہزاروں شہریوں میں شامل تھا جنہوں نے جنوبی غزہ کے نٹزاریم پوائنٹ کا رخ کیا تھا، مگر جیسے ہی اسرائیلی فوج نے پیش قدمی کی اور فائرنگ شروع کی، وہ لاپتہ ہو گیا۔

بدھ 28 مئی 2025ء کو بھی قابض اسرائیلی فوج نے کم از کم 10 فلسطینیوں کو شہید کر دیا جن میں ایک عمر رسیدہ خاتون اور دو حقیقی بھائی بھی شامل تھے۔ یہ افراد یا تو امدادی پوائنٹس کی طرف جا رہے تھے یا واپسی پر تھے کہ ان پر ڈرون اور براہ راست فائرنگ کے ذریعے حملے کیے گئے۔

منگل 27 مئی 2025ء کی شام بھی صہیونی فوج نے رفح میں امدادی مرکز کے قریب جمع ہزاروں بھوکے فلسطینیوں پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ایک شہری شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے۔

قابض اسرائیل نے منگل کے دن تل السلطان میں پہلی بار امدادی پوائنٹ قائم کیا، جہاں “غزہ ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن (GHF)” نے امریکی نجی سکیورٹی کمپنی “SRS” کی نگرانی میں امداد تقسیم کی۔ اگلے دو دنوں میں مزید دو مراکز شمالی رفح اور محور نیٹزاریم میں قائم کیے گئے، جہاں شہریوں کو کئی کلومیٹر پیدل چل کر پہنچنا پڑتا ہے۔ وہاں پہنچنے کے بعد انہیں خار دار تاروں سے گھری راہداریوں سے گزارا جاتا ہے، جو نہ صرف غیر انسانی رویے کی علامت ہے بلکہ سراسر تذلیل کا منظر پیش کرتا ہے۔

فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق نے کہا کہ یہ تمام اقدامات بین الاقوامی انسانی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں۔ امداد کی یہ نئی اسرائیلی حکمت عملی بنیادی انسانی وقار کے منافی، توہین آمیز اور انسانیت سوز ہے۔ یہ ایک ایسی مجرمانہ پالیسی ہے جس کے ذریعے فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے، اور امداد کو بھی ایک ہتھیار بنا کر ان کی زندگیوں پر کنٹرول قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

مرکز نے زور دیا کہ اسرائیلی حکمت عملی امدادی بحران کا حل نہیں، بلکہ ایک فریب ہے جس کا مقصد اقوام متحدہ اور بالخصوص انروا جیسے غیرجانبدار اداروں کو بے دخل کر کے فلسطینی عوام کی زندگی پر مکمل تسلط قائم کرنا ہے۔

فلسطینی مرکز نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ یہ ہتک آمیز حکمت عملی ختم کی جائے، امداد کی ترسیل کو آزاد اور محفوظ بنایا جائے، تمام ناکے کھولے جائیں، اور اقوام متحدہ کی زیر نگرانی فوری اور مکمل امداد بحال کی جائے۔ دنیا کو مزید تاخیر کیے بغیر اس نسل کشی کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدام کرنا ہوگا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan