غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان+- فلسطینی ہلال احمر نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ویکسین کا داخلہ وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لیے درکار ضروریات سے بہت کم ہے۔
ہلال احمر نے ایک پریس بیان میں کہا کہ قابض ریاست کی طرف سے صحت کی سہولیات کی فراہمی اور بچوں کی ویکسین کی کمی اس شعبے میں وبائی امراض کے پھیلاؤ میں مزید اضافہ کر رہی ہے، کیونکہ اس وقت ہر عمر کے افراد صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔
انہوں نے غزہ کی پٹی میں مریضوں کو بچانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کراسنگ چوبیس گھنٹے کھلی رکھنے کا مطالبہ کیا۔
کل جمعہ کو وزارت صحت نے غزہ کی پٹی میں دیر البلح شہر میں پولیو وائرس کے پہلے کیس کا اعلان کیا۔ یہ کیس 10 ماہ کے بچے میں پایا گیا ہے۔
دریں اثنا، اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے ’یونیسیف‘ نے غزہ کی پٹی میں سات دنوں کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ دس سال سے کم عمر کے 640,000 سے زائد بچوں کو “پولیو” وائرس سے بچایا جا سکے، جو حال ہی میں پٹی کے گندے پانی میں دریافت ہوا ہے۔