غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘نے زور دے کر کہا ہے کہ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے اگر قبضہ نئی شرائط طے کرنا بند کر دے۔
حماس نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ دوحہ اور مصری ثالثی میں ہونے والی سنجیدہ اور مثبت بات چیت کی روشنی میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنا ممکن ہے۔ مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ قابض دشمن شرائط عاید کرنے کا کھیل ترک کردے۔
قاہرہ اور دوحہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے فعال طور پر ثالثی کر رہے ہیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی پر اپنی خونریز جنگ جاری رکھی ہوئی ہے، جس کے نتیجے میں 152,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں۔ پورے غزہ کو ملبے کا ڈھیر اور کھنڈر بنا دیا گیا ہے اور دو ملین آبادی کو اجتماعی سزا کے طورپر قحط سے دوچار کیا گیا ہے۔