Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

پانچ ہزار فلسطینی قیدی صہیونی زندانوں میں اذیت ناک بیماریوں شکار

رام اللہ    (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی سیران کے امور پر نظر رکھنے والےاداروں نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیل ریاست کی جیلوں میں بیمار اور زخمی قیدیوں کی تعداد 5000 سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں سے متعدد کو دانستہ طبی غفلت اور تشدد کے نتیجے میں شہید کر دیا گیا۔جب کہ باقی اب بھی ہولناک تشدد  اور بیماریوں کی تکالیف بھگت رہے ہیں۔  یہ قیدی علاج سے محروم ہیں اور صہیونی دشمن بیماری کوان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے۔

فلسطینی اسیران کمیشن ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ اکتوبر 2023 میں غزہ کی پٹی پر تباہی کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے طبی غفلت کی پالیسی دوگنی ہو گئی ہے، کیونکہ قابض جیل انتظامیہ نے بیمار اور زخمی قیدیوں کو کلینک اور ہسپتالوں میں منتقل کرنا بند کر دیا ہے۔ ان سے دوائیں روک لی گئی ہیں بلکہ جان بوجھ انہیں طبی غفلت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس نے بتایا کہ اس کے وکلاء نے قابض ریاست کی متعدد جیلوں کا دورہ کیا اور قیدیوں کی صحت کی حالت کا معائنہ کیا، جن میں نابلس شہر سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ قیدی ظاہر عفیف الششتری  بھی شامل ہیں۔ وہ اس وقت مجد جیل میں ہیں اور بدترین بیماریوں کا شکار ہیں۔؎

وہ سکلیروسیس جو کہ ایک بہت مشکل بیماری ہے جو اعصابی نظام کو متاثر کرتی ہے کا شکار ہیں۔

اس نے کہا کہ وکلاء نابلس کے بلاطہ  کیمپ سے تعلق رکھنے والے قیدی طارق عاصی سے ملنے گئے۔43 سالہ عاصی کو پیٹ اور کمر میں شدید تکلیف ہے۔ اس کے ساتھ خون بہہ رہا ہے، اور وہ شکایت بھی کرتا ہے۔ اس کے ہاتھ میں شدید درد ہے کیونکہ اس کی گرفتاری کے وقت قابض فوجیوں نے  تشدد سے اس کی کہنی کی ہڈی ٹوٹ توڑ دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ قیدی عاصی کو 2005ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کی گرفتاری کے بعد اسے ایک سخت تفتیش کا سامنا کرنا پڑا جو دو ماہ تک جاری رہی۔ قابض انتظامیہ نے اس کے خلاف 20 سال کی اصل قید کی سزا جاری کی۔

دریں اثنا رام اللہ کے العمری کیمپ سے تعلق رکھنے والے قیدی 46 سالہ  محمد براش جو کہ 18 فروری 2003ء سے زیر حراست ہیں نابینا ہیں۔ ان کی بائیں ٹانگ میں کٹی ہوئی ہے۔ ان کی آنکھوں کا کارنیا اور ریٹنا لگانے کے لیے سرجری کروائی اور آنکھوں کے لیے سلیکون کا تیل لایا گیا مگر لیکن جنگ نے اسے روک دیا۔

کمیشن نے بتایا کہ براش کو تین عمر قید اور پینتیس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے اور وہ اس وقت نفحہ جیل میں ہے، اس کا وزن تقریباً 30 کلو گرام ہو گیا ہے۔

اپنے بیان میں اتھارٹی نے کئی دیگر طبی معاملات کا ذکر کیا اور قابض جیل انتظامیہ کو فلسطینی اسیران کے خلاف طبی غفلت کا ذمہ دار ٹھہرایا۔

اس نے بین الاقوامی اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور ریڈ کراس سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ نظر بندوں کے معاملے میں اپنا ضروری کردار ادا کریں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan