فلسطین فائونڈیشن پاکستان پاکستان نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیل کے جاری آپریشن پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اسرائیل کے خلاف فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ کے دوران بتایا کہ اسرائیلی دراندازی بین الاقوامی قانون کی ایک اور صریح خلاف ورزی ہے، جس میں چوتھے جنیوا کنونشن سمیت مقبوضہ علاقوں میں شہریوں کو بلا امتیاز نشانہ بنانے کی ممانعت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی بار بار خلاف ورزیاں اور طاقت کا غیر متناسب استعمال بین الاقوامی قانون میں درج اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ پاکستان غزہ کے علاقے خان یونس میں مسجد عمری پر بمباری کی مذمت کرتا ہے۔ یہ ایک ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی جگہ پر ایک سنگین حملہ ہے، اور مسلح تصادم کی صورت میں ثقافتی املاک کے تحفظ کے لیے 1954 کے ہیگ کنونشن کے تحت مذہبی مقامات کو نشانہ بنانا ممنوع ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی ان صریح خلاف ورزیوں کو ختم کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے، فلسطینی عوام کو تحفظ فراہم کرے، اور اسرائیل کو غزہ میں بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرنے، نسل کشی اور جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائے۔