مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے آج بدھ کو اعلان کیا کہ یمن کی جانب سے قابض اسرائیل کی طرف ایک میزائل داغا گیا۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل انصار اللہ (حوثیوں) نے صہیونی ریاست کے خلاف چار ڈرون حملے کرنے کا اعلان کیا تھا۔
صہیونی چینل 12 نے تصدیق کی کہ میزائل کی موجودگی کے بعد بن گوریون ایئرپورٹ کا فضائی شعبہ بند کر دیا گیا۔
چینل کے مطابق نیویارک سے آنے والی ڈیلٹا ایئر لائن کی پرواز، جس نے گذشتہ روز ہی اپنی پروازیں دوبارہ شروع کی تھیں، ایئرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے فضا میں ہی گردش کرتی رہی۔
صہیونی اخبار “یدیعوت آحرونوت” نے خبر دی کہ یمنی میزائل کا ایک ٹکڑا وسطی علاقے میں گرا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
قابض اسرائیلی داخلی محاذ کے مطابق میزائل کے الرٹ کے بعد وسطی علاقوں میں بڑے پیمانے پر سائرن بج اٹھے۔
یمنی فوج کے ترجمان یحیی سریع نے منگل کو جاری بیان میں کہا کہ ہماری فورسز نے چار بڑے فوجی آپریشن کیے جن میں صہیونی ریاست کے کئی اہم مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ ان میں تل ابیب میں اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹر، الخضیرہ کا بجلی گھر، بن گوریون ایئرپورٹ اور فلسطین کے مقبوضہ علاقے میں اسدود کی بندرگاہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلا حملہ ایک “صماد 4” ڈرون کے ذریعے تل ابیب کے فوجی ہیڈ کوارٹر پر کیا گیا جبکہ باقی تین حملے الخضیرہ کے بجلی گھر، اللد (بن گوریون) ایئرپورٹ اور اسدود بندرگاہ پر کیے گئے جو کامیابی سے اپنے اہداف پر لگے۔
سریع نے مزید بتایا کہ یمنی فورسز نے بحیرہ احمر کے شمال میں صہیونی تعلق رکھنے والے بحری جہاز “ایم ایس سی اے پی وائی” کو بھی دو ڈرونز اور ایک کروز میزائل سے نشانہ بنایا جسے براہ راست نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی جہاز رانی پر یہ حملہ اس امر کی توثیق ہے کہ قابض اسرائیل کے لیے بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں بحری نقل و حرکت پر مکمل پابندی قائم رہے گی۔
سریع نے واضح کیا کہ یہ تمام کارروائیاں ہمارے مظلوم بھائیوں اہلِ غزہ کی حمایت میں ہیں جنہیں قابض اسرائیل نے امریکہ کی کھلی سرپرستی میں سات اکتوبر سنہ2023ء سے وحشیانہ نسل کشی، قید و بند، قحط اور اجتماعی قتل عام کا نشانہ بنایا ہوا ہے جبکہ دنیا کے خاموش تماشائی ان کے مصائب پر بے حسی دکھا رہے ہیں۔
قابض اسرائیل کی مسلط کردہ اس جنگی درندگی نے اب تک غزہ میں 63 ہزار 633 فلسطینیوں کو شہید کر دیا ہے، 160 ہزار 914 کو زخمی کیا ہے، 9 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں، لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ بھوک اور قحط سے 361 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 130 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔