الخلیل (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے آج پیر کی صبح غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں واد ابو کتيلہ کے علاقے میں اسیر احمد رفیق الہیمونی کے خاندان کا گھر دھماکے سے اڑا دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج کی بھاری نفری بکتر بند گاڑیوں، فوجی ٹرکوں اور تباہی کے آلات کے ساتھ الخلیل کے مختلف محلوں میں داخل ہوئی۔ اس دوران فوج کے ہمراہ انجینئرنگ اور دھماکہ خیز مواد کے ماہرین کا یونٹ بھی موجود تھا۔ کارروائی کا مرکزی ہدف ابو کتيلہ محلہ تھا جہاں فوج نے اسیر احمد الہیمونی کے اپارٹمنٹ پر دھاوا بولا جو کئی منزلہ عمارت میں واقع تھا۔ قابض فوج نے گھر میں دھماکہ کرنے سے قبل شہریوں پر صوتی بم اور زہریلی گیس کے گولے برسائے اور اردگرد کے مکینوں کو زبردستی گھروں سے دور کر دیا۔
یہ واقعہ اس سے قبل سات اگست کو پیش آنے والے واقعے سے مشابہ ہے جب قابض اسرائیلی فوج نے اسی محلے میں احمد الہیمونی کے چچا زاد بھائی اسیر عبد الرحیم عفیف الہیمونی کا گھر بھی دھماکے سے اڑا دیا تھا۔
اسیر عبد الرحیم الہیمونی کو اکتوبر سنہ2024ء میں گرفتار کیا گیا تھا۔ قابض اسرائیلی عدالت نے اس پر مزاحمتی کارروائی میں شریک ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسے عمر قید کی سزا سنائی۔
قسام بریگیڈز کے مجاہد احمد الہیمونی اور شہید محمد نے یکم اکتوبر سنہ2024ء کو مقبوضہ یافا شہر میں ایک جرات مندانہ فدائی کارروائی انجام دی تھی۔ دشمن کے اپنے اعتراف کے مطابق اس کارروائی میں 7 صہیونی ہلاک اور 16 زخمی ہوئے جن میں سے بعض کی حالت نازک تھی۔
یہ مزاحمتی کارروائی اس وقت انجام پائی جب قابض اسرائیلی ریاست مختلف محاذوں پر فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی جانب سے شدید دباؤ میں تھی۔ انہی ایام میں ایران نے “الوعد الصادق2” کے نام سے ایک بڑے راکٹ حملے کے ذریعے صہیونی ریاست کے دل پر کاری ضرب لگائی تھی۔
فلسطینی قوم کے خلاف قابض اسرائیل کی یہ درندگی اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ اجتماعی سزا، گھروں کی تباہی اور فلسطینی اسیران کے خاندانوں کو نشانہ بنا کر ان کے حوصلے پست کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔ مگر اہل فلسطین اپنی سرزمین، عزت اور آزادی کے حق کے لیے ثابت قدم ہیں اور ان کا صمود غاصب دشمن کے تمام حربوں پر غالب ہے۔