غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے چار فوجی جو گولانی بریگیڈ کی 13ویں یونٹ سے تعلق رکھتے ہیں جمعرات کو غزہ کے اندر ایک ” آپریشن حادثے” میں زخمی ہوگئے۔
قابض فوج کے بیان کے مطابق ایک فوجی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، جبکہ دیگر تین فوجی، جن میں ایک افسر بھی شامل ہے، معمولی زخمی ہوئے ہیں۔ تمام زخمی فوجیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنہ1948ء میں قبضے میں لی گئی فلسطینی سرزمین کے وسطی علاقے میں واقع ایک ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے، اور ان کے اہل خانہ کو واقعے کی اطلاع دے دی گئی ہے۔
قابض فوج نے بتایا کہ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب گولانی بریگیڈ کی ایک ہموی گاڑی سرحدی علاقے کی جانب جا رہی تھی اور اسی دوران وہ قابض فوج کی ایک ٹینک سے ٹکرا گئی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب قابض اسرائیلی فوج غزہ سے بتدریج انخلا کی تیاری کر رہی ہے، جس کا تعلق نام نہاد “ٹرمپ منصوبے” پر عملدرآمد سے جوڑا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کی تین تاریخ کو بھی قابض اسرائیلی فوج کے چار اہلکار زخمی ہوئے تھے، جن میں تین افسران شامل تھے۔ یہ زخمی اس وقت ہوئے جب فلسطینی مزاحمت کاروں نے غزہ کے اندر قابض فوج کے ایک فوجی ٹھکانے میں جرات مندانہ دراندازی کی کارروائی کی تھی۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیلی فوج کے مطابق، غزہ پر قابض اسرائیل کی جانب سے شروع کی گئی نسل کش جنگ کے آغاز یعنی 7 اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک فوج، پولیس، شاباک (اندرونی انٹیلی جنس) اور خصوصی آپریشن یونٹوں کے مجموعی طور پر 1,152 اہلکار مارے جا چکے ہیں۔