Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ کا انسانی بحران سنگین تر

غزہ  (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) عالمی ریڈ کراس کی صدر میریانا سبولیاریچ نے قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ کی آبادی کو زبردستی نقل مکانی پر مجبور کرنے کے منصوبے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں کسی بھی صورت میں محفوظ اور انسانی انداز میں بڑے پیمانے پر انخلا ممکن نہیں ہے۔

سبولیاریچ نے ایک بیان میں کہا کہ “غزہ کی آبادی کا بڑے پیمانے پر انخلاء نہ صرف ناممکن ہے بلکہ اس کے اقدامات کو سمجھنا بھی محال ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایساانخلاء پورے علاقے میں بے تحاشا نقل مکانی کا سبب بنے گا، جسے غزہ کے کسی بھی خطے میں سنبھالنا ممکن نہیں ہوگا کیونکہ شہری انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے اور خوراک، پانی، پناہ گاہیں اور طبی سہولیات شدید قلت کا شکار ہیں۔

یہ بیان قابض اسرائیل کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں اس نے غزہ کو “خطرناک جنگی علاقہ” قرار دیا ہے، اور دو سال کی جنگ کے بعد اس بڑے شہر پر قبضے کی تیاری کر رہا ہے۔ فی الحال قابض فوج نے شہریوں کو شہر خالی کرنے کا حکم نہیں دیا تاہم اس کے ترجمان اویخائی ادرعی نے بدھ کو کہا کہ “شہریوں کا تخلیہ ناگزیر ہے”۔

غزہ کی آبادی کی اکثریت جبری طور پر نقل مکانی پر مجبور ہے اور اقوام متحدہ نے غزہ میں جاری بھوک اور انسانی بحران کی نشاندہی کی ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ کی مجموعی آبادی تقریباً ایک ملین کے قریب ہے، جس میں شہر غزہ اور اس کے گردونواح شامل ہیں۔

قابض اسرائیل سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے امریکی حمایت کے ساتھ غزہ میں اجتماعی قتل عام کر رہا ہے، جس میں قتل، بھوک، تباہی اور جبری نقل مکانی شامل ہے اور بین الاقوامی مطالبات اور عالمی عدالت کے احکامات کو نظرانداز کر رہا ہے۔ اس ریاستی دہشت گردی اور نسل کشی کے نتیجے میں 63,371 شہداء، 159,835 زخمی، 9 ہزار سے زائد لاپتہ افراد، سیکڑوں ہزاروں بے گھر اور بھوک سے 332 افراد، جن میں 123 بچے شامل ہیں، جاں بحق ہو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan