Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیلی جلادوں کا بزرگ فلسطینی رہنما رجا اغباریہ پر تشدد،اسیر رہ نما کی حالت خطرے میں

مقبوضہ بیت المقدس  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی جیلوں میں قید فلسطینی سیاسی رہنما اور تحریک “ابناء البلد” کے قائد رجا اغباریہ پر دورانِ قید وحشیانہ تشدد کیا گیا، جس کے نتیجے میں ان کی دونوں ٹانگیں ٹوٹ گئیں اور وہ حرکت یا کھڑا ہونے کے قابل نہیں رہے۔

اس سنگین واقعے کی تفصیلات “صابرون” چینل نے ٹیلیگرام پر جاری کیں، جو قابض اسرائیل کی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کی حالت زار پر نظر رکھتا ہے۔ چینل کے مطابق 74 سالہ رجا اغباریہ کو جیلوں کے درمیان منتقلی کے دوران اسرائیلی جلادوں نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے ان کی دونوں ٹانگوں میں فریکچر ہوا اور وہ مکمل طور پر معذور ہو گئے۔

تشویشناک بات یہ ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے انہیں کسی ہسپتال منتقل کیا اور نہ ہی کوئی طبی امداد یا درد کش دوا فراہم کی گئی، حالانکہ ان کی حالت نہایت نازک ہے۔

مزید انکشاف ہوا ہے کہ اغباریہ اب نہ خود سے بیت الخلا جا سکتے ہیں، نہ کھانے پینے کے قابل ہیں، بلکہ وہ ایک خستہ حال گدے پر ایک ایسی کوٹھری میں پڑے ہیں جو کسی طور انسانی رہائش کے لائق نہیں۔

رجا اغباریہ کئی دائمی امراض میں مبتلا ہیں، جن میں سانس کی بیماریاں شامل ہیں۔ طبی توجہ نہ ملنے کی وجہ سے ان کی حالت دن بہ دن بگڑتی جا رہی ہے۔ ان کے خلاف دانستہ تنہائی کی پالیسی اور جسمانی اذیت کا سلسلہ ان کی نفسیاتی اور جسمانی حالت کو ناقابلِ بیان حد تک متاثر کر چکا ہے۔

اس سے قبل معروف فلسطینی وکیل حسن جبارین نے انکشاف کیا تھا کہ اغباریہ کو مجد جیل میں سر اور جسم کے حساس حصوں پر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جج کے سامنے ان کے ساتھ کیے گئے غیر انسانی سلوک اور وکیل کی روداد کو بھی سنا گیا مگر قابض عدالت کی خاموشی اس ظلم پر مہر تصدیق بن چکی ہے۔

یاد رہے کہ 9 اپریل کو قابض پولیس نے ام الفحم شہر میں واقع اغباریہ کے گھر پر دھاوا بول کر انہیں گرفتار کر لیا تھا، جس کے بعد اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے ان کے خلاف 6 ماہ کا انتظامی حراستی حکم صادر کیا، جس میں نہ کوئی مقدمہ ہے اور نہ ہی ان پر کوئی الزم عاید کیا گیا ہے۔

یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ رجا اغباریہ کو 2018ء میں بھی گرفتار کیا گیا تھا، اس وقت ان پر فیس بک پر پوسٹس کی بنیاد پر الزامات عائد کیے گئے، اور انہیں ایک سال تک بدترین حالات میں قید رکھا گیا، بعدازاں مشروط طو پر انہیں رہا کیا گیا تھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan