Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

امریکہ فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیل کے جنگی جرائم میں برابر کا شریک ہے: حماس

غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے ارکان (امریکہ کے سوا) کی جانب سے جاری ہونے والا تازہ بیان ایک اہم عالمی اقدام ہے، جو اس امر پر وسیع اتفاق رائے کو ظاہر کرتا ہے کہ قابض اسرائیل غزہ میں دو ملین سے زائد محصور فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی اور قحط مسلط کرنے کی منظم جنگ جاری رکھے ہوئے ہے۔

حماس کے بیان میں کہا گیا کہ امریکہ کا مسلسل متعصبانہ رویہ، جس کے ذریعے وہ سلامتی کونسل میں کسی بھی پابند قرارداد کو روک دیتا ہے، واشنگٹن کو ان تمام انسانیت سوز جرائم کا مکمل شریک اور ذمہ دار بناتا ہے۔ امریکہ براہ راست اس قحط اور ان ہولناک قتلِ عام کا ذمہ دار ہے، جس کا نشانہ فلسطینی عوام خصوصاً معصوم بچے بن رہے ہیں۔

حماس نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ فوری اور عملی اقدامات کرے تاکہ بنجمن نیتن یاہو کی حکومت کو لگام دی جا سکے، اس کی جاری وحشیانہ جنگ بند کرائی جائے جو 23 ماہ سے زائد عرصے سے غزہ میں جاری ہے، اور قابض اسرائیل کے جنگی مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

حماس نے واضح کیا کہ عالمی بیان نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا ہے کہ غزہ میں فوری اور غیر مشروط فائر بندی ناگزیر ہے۔ اس کے ساتھ یہ بھی یاد دہانی کرائی گئی کہ بھوک اور قحط کو بطور ہتھیار استعمال کرنا بین الاقوامی قانون کے تحت ممنوع ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب غزہ کے عوام شدید انسانی بحران اور موت خیز حالات سے دوچار ہیں۔

اسی حوالے سے حماس کے سیاسی بیورو کے رکن، باسم نعیم نے کہا کہ سلامتی کونسل کے 14 ارکان (امریکہ کے سوا) کی جانب سے بدھ کے روز غزہ میں فوری اور مستقل فائر بندی کا مطالبہ ایک نہایت اہم عالمی موقف ہے، جو انتہائی حساس وقت میں سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیان نے واضح کر دیا ہے کہ کون سی طاقت عالمی قرارداد پر عمل درآمد میں رکاوٹ ڈال رہی ہے اور قابض اسرائیل کو نہ صرف تحفظ فراہم کر رہی ہے بلکہ اسے مزید فلسطینی خون بہانے کی کھلی چھوٹ بھی دے رہی ہے۔

باسم نعیم نے کہا کہ امریکی انتظامیہ براہِ راست ان قتلِ عام اور اجتماعی نسل کشی کی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری دباؤ ڈالے تاکہ جارحیت کا خاتمہ ہو اور معصوم شہریوں کو ہلاکت خیز خطرات سے بچایا جا سکے۔

بدھ کی شام سلامتی کونسل کے ارکان (امریکہ کے سوا) نے ایک بار پھر زور دیا کہ فائر بندی فوری اور غیر مشروط ہونی چاہیے، اور انسانی امداد کی فراہمی کسی بھی رکاوٹ کے بغیر ممکن بنائی جائے تاکہ شہریوں کو موت اور تباہی سے بچایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غزہ میں 41 ہزار سے زائد بچے بھوک اور شدید غذائی قلت کے باعث موت کے دہانے پر کھڑے ہیں۔

قابض اسرائیل، امریکہ اور بعض یورپی طاقتوں خصوصاً جرمنی اور برطانیہ کی پشت پناہی میں، بدستور غزہ کے معصوم اور بھوکے شہریوں کے خلاف اپنی نسل کشی کی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، جو مسلسل 691 دنوں سے فلسطینی عوام کو خون اور قحط کے سمندر میں ڈبو رہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan