غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ غزہ شہر کے مشرقی علاقے الشجاعیہ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ایک منظم اور بھرپور حملے میں قابض اسرائیلی فوج کا ایک اہلکار ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی ویب سائٹ “حدشوت لو تسنزورا” کے مطابق الشجاعیہ میں ایک سنگین سکیورٹی واقعہ پیش آیا، جہاں مزاحمت کاروں کے ایک منصوبہ بند گھات لگے حملے میں قابض اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ابتدائی رپورٹوں میں زخمیوں کی تعداد ظاہر کی گئی تھی، تاہم بعد ازاں ایک فوجی کی ہلاکت کی بھی تصدیق کر دی گئی۔
دوسری طرف “حدشوت یسرائیل” نامی اسرائیلی ویب سائٹ نے خبر دی ہے کہ الشجاعیہ میں شدید جھڑپیں اور آمنے سامنے کی لڑائی ہوئی۔ مزاحمت کاروں کے گھات میں آ جانے کے بعد اسرائیلی فوج کو اپنے زخمی اہلکاروں کو نکالنے کے لیے شدید گولہ باری اور بھاری فضائی تحفظ کا سہارا لینا پڑا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹرز غزہ کی پٹی سے فوجیوں کو لے کر اڑان بھر رہے ہیں۔ ان میں سے بعض ایخلوف ہسپتال، تل ابیب میں لینڈ کرتے دکھائی دیے، جس سے حملے کی شدت اور جانی نقصان کا اندازہ ہوتا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق الشجاعیہ کے علاقے میں مزاحمت کاروں اور قابض اسرائیلی فوج کے درمیان شدید لڑائی ہوئی، جب کہ اسرائیلی توپ خانے نے علاقے پر اندھا دھند گولہ باری کی۔ اس دوران اسرائیلی فوجی ہیلی کاپٹرز طویل وقت تک علاقے میں پرواز کرتے رہے۔
غزہ کے مشرقی علاقوں میں قابض اسرائیلی فوج کی مسلسل دراندازی اور درندگی کے باوجودفلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے پیشہ ورانہ انداز میں دفاع جاری ہے۔ الشجاعیہ میں حالیہ جھڑپ اس بات کی دلیل ہے کہ فلسطینی قوم اپنے خون سے اپنے حقِ آزادی کی قیمت ادا کر رہی ہے اور قابض ریاست کے تمام تر جدید اسلحے اور حملوں کے باوجود فلسطینیوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے۔