رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے مغربی کنارے میں سات اکتوبر 2023ء سے شروع کی گئی گرفتاری مہم کے دوران اب تک 11,700 سے زائد فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ان میں 435 خواتین اور 765 بچے شامل ہیں۔
فلسطینی محکمہ امور اسیران ، فلسطینی اسیران کلب ،ضمیر فاؤنڈیشن برائے اسیران اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ سب سے زیادہ گرفتاریاں الخلیل اوربیت المقدس سے ریکارڈ کی گئیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس دوران 135 صحافی گرفتار کیے گئے جن میں خواتین صحافی بھی شامل ہیں جن میں سے 58 زیر حراست ہیں۔ ان میں چھ خواتین صحافی بھی شامل ہیں۔
غزہ کے کم از کم 31 صحافی جن کی شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
انتظامی حراست کے بارے میں انہوں نے کہا کہ سات اکتوبر 2023ء کے بعد انتظامی حراست کے تحت دی گئی سزاؤں کی تعداد دس ہزار سے زائد ہو چکی ہے۔ بیان مین گرفتاری کی جاری مہمات اور بڑھتے ہوئے جرائم کے حوالے سے بتایا کہ قابض فوج کی طرف سے قیدیوں کو ہراساں کرنا، شدید مار پیٹ کرنا، اور قیدیوں اور ان کے اہل خانہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا،شہریوں کے گھروں کی وسیع پیمانے پر توڑ پھوڑ اور تباہی، گاڑیوں کی ضبطی، لوٹ مار اور زیورات اور نقدی قبضے میں لینا جیسے جرائم شامل ہیں۔