مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) مقبوضہ بیت المقدس میں گذشتہ سال سات اکتوبر سے اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجےمیں 68 فلسطینی شہری شہید اور 1711 کو گرفتار کیا گیا۔
یروشلم گورنری کی ایک رپورٹ کے مطابق قابض فوج آٹھ ستمبر 2024ء تک القدس کے 43 شہداء کے جسد خاکی کو قبضے میں رکھے ہوئے ہے۔
فلسطینیوں پر بالعموم اور القدس کے عوام پر خاص طور پر آباد کاروں کے حملوں میں اضافہ ہو رہا ہے، کیونکہ قابض حکومت جان بوجھ کر ان کے نسل پرستانہ، مجرمانہ طرز عمل کو کور فراہم کرتی ہے۔
سات اکتوبر سے فلسطینیوں پر آبادکاروں کے تقریباً 138 حملے ریکارڈ کیے گئے، جن میں 20 سے زیادہ جسمانی حملے بھی شامل ہیں۔
اس دوران 234 فلسطینی براہ راست فائرنگ اور ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیوں اور شدید مار پیٹ کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔
مسجد اقصیٰ کے خلاف جرائم
مسجد اقصیٰ کے تقدس کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے آباد کاروں کے دھاوے جاری ہیں۔ ایک سال کے دوران 46,293 آباد کاروں نے مسجد پر دھاوا بولا۔
قابض فوج نے مسجد اقصیٰ کا محاصرہ جاری رکھا، جس پر انہوں نے گزشتہ سات اکتوبر سے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا دی۔ وہ مسجد اقصیٰ کے دروازوں پر آہنی رکاوٹیں لگا کر اسےبند کردیتے ہیں۔ اسی طرح مراکشی دروازے کو یہودی آباد کاروں کی آمد ورفت کے لیے کھلا رکھا جاتا ہے۔
قابض فوج نے نمازیوں پر جمعہ کے روز بھی پابندیاں عائد کیں اور مسجد اقصیٰ کے داخلی راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کیں۔ اور اس کے آس پاس کے محلوں نے ایک سے زیادہ موقعوں پر نمازیوں کو مارا پیٹا، دھمکایا اور گرفتار کیا۔
رمضان کے مہینے کے دوران قابض فوج نے مغربی کنارے کے نمازیوں کو مسجد اقصیٰ تک رسائی سے روک دیا۔
رپورٹ کے مطابق القدس کے علاقوں میں گرفتاری کے 1,711 کیسز سامنے آئے جن میں 137 بچے اور 96 خواتین شامل ہیں۔
قابض افواج مسجد اقصیٰ، اولڈ سٹی، دمشق گیٹ اور دیگر ٹارگٹڈ محلوں میں فلسطینیوں کی موجودگی کو کم کرنے کے لیے شہر بدری کے فیصلوں کا استعمال کرتی ہیں۔ قابض حکام نے 103 فلسطینی شہریوں کو شہر بدری کے احکامات دیے۔
القدس گورنری میں مسماری کی کارروائیوں کی تعداد 307 تک پہنچ گئی مسماری اور بلڈوزنگ آپریشنز کے لیے قابض حکام عموماً مکانات کو بغیر لائسنس کے تعمیر کرنے کے بہانے اور جواز کے تحت مسمار کرتے ہیں۔
آبادکاری کے منصوبے
قابض افواج نے تقریباً 16 نئے آباد کاری کے منصوبوں کی منظوری دی۔ یہ ان منصوبوں کے علاوہ ہیں جن پر کام ہو رہا ہے اور جن پراجیکٹس کو حقیقت میں کھول دیا گیا ہے۔
قابض حکومت نے جنوب مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی اراضی پر 1,738 سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کی منظوری دی، جس میں بلند و بالا ٹاورز، سکول، رہائشی اپارٹمنٹس اور آباد کاروں کی خدمت کرنے والی عوامی سہولیات شامل ہیں۔
سال 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران قابض افواج نے 13 نئے آباد کاری کے منصوبوں کی منظوری دی، اس کے علاوہ اس سے قبل منظور شدہ 9 سے زائد منصوبوں پر عمل درآمد شروع کیا گیا۔