غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی مظلوم سرزمین پر قابض اسرائیل کی ریاستی درندگی چھ سو چھبیسویں دن بھی جاری ہے۔ فضائی حملے، توپوں کی گھن گرج، خیمہ نشینوں پر بمباری اور بھوک سے نڈھال عوام پر گولیاں، یہ سب کچھ امریکہ کی سیاسی و عسکری پشت پناہی، عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی اور بےحسی کے سائے میں ہو رہا ہے۔
قابض اسرائیلی فوج نے پیر کی صبح سے فضائی حملوں، توپ خانے کی گولہ باری اور سمندری جارحیت کے ذریعے نہتے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا نیا سلسلہ چھیڑ دیا۔
غزہ کے مختلف ہسپتالوں کے ذرائع کے مطابق پیر کی صبح سے جاری قابض اسرائیل کے حملوں میں کئی فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
خانیونس کے مشرق میں عبسان الجدیدہ میں قابض اسرائیل کے حملے سے نوجوان طارق جمیل ابو عنزہ شہید ہو گئے۔
شمالی غزہ میں جبالیہ البلدایک مکان پر بمباری کے نتیجے میں کم از کم چار فلسطینی شہید ہوئے، جب کہ متعدد زخمی ہوئے۔
رفح کے مغرب میں قابض فوج کی گولی کا نشانہ بننے والے محمد یوسف النجار اس وقت شہید ہوئے جب وہ بھوک مٹانے کے لیے امداد لینے پہنچے تھے۔
خان یونس کے جنوب مغرب میں واقع الطینہ سڑک پر امدادی مرکز کے قریب قابض اسرائیلی فوج نے شہریوں پر فائرنگ کی، جس سے ایک فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
النصیرات میں واقع ہسپتالِ “العودہ” نے اطلاع دی ہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں میں دو شہداء کی میتیں اور پینتیس زخمی لائے گئے۔ یہ تمام افراد صلاح الدین سڑک پر امداد کے انتظار میں کھڑے تھے، جنہیں قابض اسرائیل نے جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔ زخمیوں میں سے سولہ کی حالت نازک ہے۔
دیر البلح پناہ گزین کیمپ میں ایک مکان پر ہیلی کاپٹر سے کیے گئے حملے میں ایک اور فلسطینی شہید ہو گیا۔
خانیونس کے وسط اور جنوب میں قابض اسرائیل کی توپ خانے سے کی گئی گولہ باری نے آبادی کو دہلا کر رکھ دیا۔
غزہ شہر کے مغرب میں قابض اسرائیل کی جنگی کشتیوں نے سمندر میں گولہ باری کی۔
المواصی، خان یونس کے مغرب میں واقع خیمہ بستی کو بھی صہیونی جنگی طیاروں نے نشانہ بنایا، جہاں بےگھر فلسطینی قریبی ہسپتالوں سے امداد کے منتظر تھے۔ کئی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔
غزہ شہر کے مشرق میں بھی فضائی حملے کیے گئے جن کا ہدف گھروں اور پناہ لینے والے مظلوم فلسطینی تھے۔
ہر حملہ ہر میزائل، ہر گولی ہمیں یہ یاد دلا رہی ہے کہ قابض اسرائیل کی نسل کشی ایک منصوبہ بند درندگی ہے، جو نہ صرف غزہ کو نیست و نابود کرنا چاہتی ہے، بلکہ فلسطینی وجود کو مٹانے کا ارادہ رکھتی ہے۔