Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

ثالث ممالک کی تجویز زیر غور ہے، اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے:حماس

دوحہ   (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے منگل کی رات کہا ہے کہ اس کی قیادت ثالثوں کی طرف سے موصول ہونے والی تجویز کا بڑی قومی ذمہ داری کے ساتھ مطالعہ کر رہی ہے اور ضروری مشاورت مکمل کرنے کے بعد جلد از جلد اس پر اپنا ردعمل پیش کرے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے اپنے پختہ موقف کی توثیق کی کہ مستقبل کے کسی بھی معاہدے کے لیے مستقل جنگ بندی، غزہ سے قابض اسرائیلی افواج کے مکمل انخلاء، قیدیوں کے تبادلے کا حقیقی معاہدہ، قابض ریاست کے ہاتھوں تباہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک سنجیدہ عمل کا آغاز، اور ناجائز محاصرے کو ختم کرنا چاہیے۔

اسی تناظر میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ حال ہی میں مصر کی طرف سے پیش کی گئی تجویز میں معاہدے کے پہلے ہفتے کے اندر قابض اسرائیل کے نصف قیدیوں کی رہائی شامل ہے، جس میں خوراک اور پناہ گاہ میں داخلے کے بدلے 45 دنوں کے لیے عارضی جنگ بندی شامل ہے۔

حماس رہنما نے پیر کی شام الجزیرہ کو پریس بیانات میں مزید کہا کہ اس تجویز میں جنگ بندی کو آگے بڑھانے اور ملک میں امداد کی اجازت دینے کے لیے زندہ اور مردہ قیدیوں کو 45 دن کے اندر حوالے کرنے کی شرط رکھی گئی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ حماس کا مذاکراتی وفد اس بات پر حیران تھا کہ مصر کی طرف سے پیش کی گئی تجویز میں مزاحمت کے اسلحہ کو ترک کرنے سے متعلق ایک واضح شق شامل تھی۔

حماس کے رہنما نے مزید کہاکہ “مصر نے ہمیں آگاہ کیا کہ مزاحمت کے تخفیف اسلحہ پر بات چیت کیے بغیر جنگ بند کرنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا”۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حماس نے مصر کو آگاہ کیا کہ مزاحمتی ہتھیاروں کے معاملے پر بحث مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، کیونکہ یہ ہمارے فلسطینی عوام کا بنیادی حق ہے جس پر بحث نہیں کی جاتی”۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ حماس نے مصر کو آگاہ کیا کہ کسی بھی معاہدے کا گیٹ وے جنگ کا خاتمہ اور قابض اسرائیل کا انخلاء ہے نہ کہ ہتھیار۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan