فلسطین میں کلیسائی امور کی پیروی کرنے والی سپریم کمیٹی نے پیر کی شام کہا ہےکہ قابض اسرائیل کے حملے اسرائیل میں نسل پرستی کے طریقہ کار کی عکاسی کرتے ہیں۔
ایک پریس بیان میں کمیٹی نے القدس میں دیر اقاد العذرا چرچ پر آباد کاروں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ عالمی برادری فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کی خلاف ورزیوں پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ حملہ پہلا نہیں ہے بلکہ قابض ریاست اور اس کے آباد کاروں کے جرائم کا ایک سلسلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان بار بار ہونے والے حملوں کو روکنے میں ناکامی نے اسرائیلی انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ پوری دنیا فلسطین میں عبادت گاہوں پر “اسرائیلی” کے حملوں سے پوری طرح آگاہ ہے لیکن وہ بغیر کسی خطرے کے اپنی مذہبی رسومات پر عمل کرنے میں انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کے خلاف خاموش کھڑی ہے۔
اسلامی اور عیسائی اداروں سمیت قابل علاقائی اور بین الاقوامی تنظیموں نے مقدس مقامات کے تحفظ کے لیے تیزی سے کام کرنے اور عالمی برادری سے فلسطینی اور ان کے مقدسات کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔