غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) غزہ کی پٹی کے نہتے فلسطینیوں کے لیے قابض نازی صہیونی فوج کی جانب سے کوئی جائے امان نہیں۔ کوئی پناہ نہیں۔ چاہے کوئی سفید پرچم اٹھا کر یہ اعلان کرے کہ وہ امن کا طلب گار ہے۔ مگر قابض فوج کو اس کی بھی کوئی پرواہ نہیں بلکہ سفید پرچم لہرانے والوں کو نشانہ بنا کر شہید کیا جاتا ہے۔
شمالی غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک بزرگ فلسطینی خاتون ھالہ خریس کو اس وقت گولی مار دی جب وہ اپنے پوتے اور کچھ دوسرے پناہ گزینوں کے ساتھ سفید پرچم اٹھائے وہاں سے جنوبی غزہ کی طرف جانے کی کوشش کررہے تھے۔
اس وحشیانہ جرم کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس نے دنیا کو ہلا کررکھ دیا ہے۔ یہ واقعہ بارہ نومبر کو اس وقت پیش آیا تھا جب دسیوں فلسطینی شمالی غزہ سے سفید پرچم اٹھائے گھروں سے نکل کر محفوظ مقامات پر جانے کی کوشش کررہے تھے۔
اسرائیلی قابض فوج نے انہیں بھی نہیں بخشا بلکہ اپنی جنگی ہوس کا نشانہ بناتے ہوئےان پر گولیاں چلائیں۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلسطینی شہریوں کا ایک گروپ سفید پرچم اٹھائے محفوظ مقامات پرجانے کی کوشش کررہا ہے مگر اس دوران اسرائیلی فوجی ان پر گولیاں چلاتے ہیں جس کے نتیجے میں ایک گولی بزرگ فلسطینی کو لگتی ہے جو دوسرے لوگوں کے سامنے زمین پر گر کر شہید ہوجاتی ہے۔
بے گناہ فلسطینیوں پر دانستہ اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فائرنگ اور انہیں قتل کرنے کے ارادے سے انہیں نشانہ بنانے کے بے شمار واقعات سامنے آ چکے ہیں۔
غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 23 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور 59 ہزار زخمی ہوچکےہیں۔