Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ میں آخری جنگ بندی کے پیشکش پر قابض دشمن کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا:باسم نعیم

غزہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما باسم نعیم نے واضح کیا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے حماس کی جانب سے دی جانے والی آخری پیشکش پر قابض دشمن کی طرف سے اب تک کوئی سرکاری جواب موصول نہیں ہوا۔

نعیم نے اپنے “ٹیلیگرام” اکاؤنٹ پر کہا:
“ہم میڈیا میں بعض لیک ہونے والی خبریں پڑھتے ہیں جن میں بتایا جاتا ہے کہ دشمن نے جزوی معاہدے کو مسترد کر دیا ہے اور ان کا مؤقف یہ ہے کہ حل صرف مکمل معاہدہ ہے، جس میں امریکہ کی سازش پر مبنی مدد شامل ہے۔ اس کی سب سے بری مثال ان کے سفیر مائیک ہکابی کا بیان ہے، جو ایک مسیحی ایلچی کے طور پر کردار ادا کر رہا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “اب تک حماس کو آخری پیشکش پر کوئی سرکاری جواب نہیں ملا اور نہ ہی کوئی نئی تجویز موصول ہوئی ہے جو مکمل معاہدے سے متعلق ہو۔”

باسم نعیم نے کہا کہ بنجمن نیتن یاہو اور اس کی فاشسٹ حکومت کا موجودہ رویہ التوا اور فرار پر مبنی ہے۔ وہ دوبارہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے طبل بجا رہے ہیں۔ یہ وہی رویہ ہے جسے قابض صہیونی دشمن نے گذشتہ 22 ماہ میں کئی بار آزمایا، مگر وہ اپنے کسی بھی اعلان کردہ ہدف میں کامیاب نہ ہو سکا، سوائے موت اور تباہی کے۔ یہ سب صرف اپنی مسیحیانہ یا قوم پرستانہ خواہشات پوری کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

باسم نعیم نے زور دیا کہ حماس نے جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا ہے اور اب بھی وہ اس کے لیے پوری ذمہ داری اور کھلے دل و دماغ کے ساتھ تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ “نیتن یاہو جنگ جاری رکھنا چاہتا ہے تاکہ اپنے آپ کو اور اپنی حکومت کو بچا سکے اور اپنی مسیحیانہ خواہشات پوری کر سکے۔ یہ خواہشات صرف غزہ تک محدود نہیں بلکہ پورے خطے تک پھیلی ہوئی ہیں۔”

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan