غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی درندگی اور سفاکیت کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران غزہ پر تازہ حملوں میں مزید 72 نہتے فلسطینی شہید اور 174 شدید زخمی ہو گئے۔
یہ المناک اعدادوشمار فلسطین کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ یومیہ رپورٹ میں سامنے آئے، جس میں بتایا گیا کہ شہادتوں اور زخمیوں کی یہ تعداد صرف ایک دن کے دوران ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ حملے قابض اسرائیل کی طرف سے مسلسل جاری جارحیت کا تسلسل ہیں جو سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے جاری ہے۔
وزارت صحت کے مطابق، گزشتہ چند مہینوں کے دوران، خاص طور پر 18 مارچ سنہ2025ء سے اب تک، غزہ میں 6,008 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جب کہ 59,010 افراد مختلف درجے کی زخمی حالت میں ہسپتالوں میں لائے جا چکے ہیں۔
یہی نہیں بلکہ مجموعی طور پر، قابض اسرائیلی ریاست کی جانب سے مسلط کی گئی اس ظالمانہ جنگ کے آغاز یعنی سات اکتوبر سنہ2023ء سے لے کر آج تک، فلسطینی شہداء کی مجموعی تعداد 56,331 تک جا پہنچی ہے، جب کہ 132,632 معصوم فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں اس انتہائی افسوسناک حقیقت کا بھی انکشاف کیا گیا کہ تاحال درجنوں لاشیں غزہ کی گلیوں، سڑکوں اور ملبے تلے دبی ہوئی ہیں، جہاں تک ہنگامی امدادی ٹیمیں اور شہری دفاع کے کارکن مسلسل کوششوں کے باوجود اب تک نہیں پہنچ سکے۔ قابض اسرائیلی فورسز کی طرف سے جاری بمباری اور سکیورٹی رکاوٹیں امدادی سرگرمیوں کو شدید طور پر متاثر کر رہی ہیں۔
یہ تمام تر واقعات، قابض اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کے منظم منصوبے کا حصہ ہیں، جو نہ صرف بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، بلکہ پوری دنیا کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔ بچوں، خواتین، بزرگوں اور بے گناہ شہریوں کا اس بے رحمانہ جنگ میں روزانہ کی بنیاد پر قتل عام ہو رہا ہے، اور عالمی برادری کی خاموشی اس انسانی المیے کو مزید گھمبیر بنا رہی ہے۔
فلسطینی عوام ایک طویل عرصے سے قربانیوں، صبر اور مزاحمت کی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ مگر قابض اسرائیل کی بے رحم بمباری، اجتماعی تباہی اور نسل کشی کے ہتھکنڈے ان کے حوصلے اور آزادی کی جدوجہد کو کمزور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔