غزہ –(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) غزہ میں وزارتِ صحت فلسطین نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں قابض اسرائیلی فوج کے وحشیانہ اور ظالمانہ حملوں کے نتیجے میں غزہ کے ہسپتالوں میں 51 فلسطینی شہداء کی لاشیں پہنچائی گئیں، جن میں سے دو شہداء کو ملبے تلے سے نکالا گیا۔ اسی عرصے میں 369 شدید اور معمولی زخمی ہسپتالوں میں لائے گئے۔
وزارتِ صحت نے بتایا کہ ان 24 گھنٹوں میں امداد کے حصول کے دوران کئی فلسطینی اسرائیلی بمباری سے شہید ہوگئے۔ ان کی تعداد 17 ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 225 بتائی گئی ہے۔ اس طرح امداد کی تلاش کی کوشش میں جان دینے والے شہداء کی مجموعی تعداد بڑھ کر 1,898 ہو گئی ہے اور ان سے متعلق زخمیوں کی تعداد 13,863 سے تجاوز کر گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ غزہ کے ہسپتالوں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں قحط اور شدید غذائی قلت کے باعث مزید 4 فلسطینیوں کی اموات ریکارڈ کیں، جن میں معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ اس طرح بھوک اور غذائی قلت سے شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 240 ہو گئی ہے جن میں 107 بچے شامل ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق 18 مارچ سنہ 2025ء سے آج تک شہداء کی تعداد 10,300 اور زخمیوں کی تعداد 43,234 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر سنہ 2023ء سے شروع ہونے والی قابض اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں مجموعی طور پر اب تک 61,827 فلسطینی شہید اور 155,275 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارتِ صحت نے افسوسناک حقیقت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی بے شمار شہداء اور زخمی ملبے تلے اور سڑکوں پر پڑے ہیں کیونکہ ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں قابض اسرائیل کی مسلسل بمباری اور رکاوٹوں کی وجہ سے ان تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔