رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی طرف سے قیدیوں، شہداء اور زخمیوں کے اہل خانہ کو مالی امداد کی ادائیگی منسوخ کرنے اور ان کے قومی مقصد سے دستبردار ہونے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ حماس نے کہا ہے کہ صدر عباس کی طرف سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں کیا ہےجب ہماری عوام اور مزاحمتی قوتیں شہداء کے حقوق کے تحفظ، قیدیوں کو آزاد کرانے اور باوقار زندگی فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
حماس نے ایک پریس بیان میں کہا کہ یہ رویہ وطن دشمنی ہے اور ہم اسے فوری طور پر واپس لینے اور قابض صہیونی دشمن اور امریکی انتظامیہ کے دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم نہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ہمارے قومی نصب العین کے لیے قربانیاں دینے والوں کو فراہم کردہ مراعات روکنا اور ان کے کیسز کو سماجی معاملات میں تبدیل کرنا شرمناک ہے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ قیدیوں، زخمیوں اور شہداء کے اہل خانہ کی عظیم قربانیوں کی قدر کی جائے۔اس قیمت کو ادا کیا جائے جو انہوں نے اپنی جانوں کی شکل میں برسوں سے عقوبت خانوں میں قید رہ کر ادا کی ہے۔