میڈرڈ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) ہسپانوی بادشاہ فلپ ششم نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری قتل و غارت گری اور تباہی انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والی حقیقت ہے اور یہ عالمی برادری کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ نہتے شہریوں کو نشانہ بنانے والی خونریز کارروائیوں کو فوری طور پر روکا جائے۔
اپنے باضابطہ خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم سکولوں اور ہسپتالوں کی تباہی، معصوم شہریوں کے قتل اور انہیں بھوک سے مارنے جیسے انسانیت سوز جرائم پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کو تسلیم کیا جانا چاہیے تاکہ خطے میں امن اور استحکام کو تقویت ملے۔
ہسپانوی بادشاہ نے قابض اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگرچہ ہم اس کے اپنے دفاع کے حق کو تسلیم کرتے ہیں لیکن قتل و خونریزی فوری طور پر بند ہونی چاہیے اور تمام قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کے عوام تک ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد پہنچائی جائے اور عالمی برادری اپنی ذمہ داری پوری کرے تاکہ امن کو دو ریاستی حل کے اصول کے تحت یقینی بنایا جا سکے۔
بادشاہ فلپ ششم نے اپنی تقریر میں جمہوریت کی پسپائی اور اقوام کے درمیان بقائے باہمی کی اقدار سے دوری پر گہری تشویش ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں اقوام متحدہ کا کردار ناگزیر ہے اور ہسپانیہ عالمی قانون کی بنیاد پر منصفانہ اور پائیدار امن کی کوششوں کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے قابض اسرائیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: “قتل بند کرو۔”