دوحہ – (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) فلسطینی عسکری امور کے ماہر اور اسٹریٹیجک تجزیہ کار نضال ابو زید نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں فلسطینی مزاحمتی قوتوں کی اصل صلاحیتوں اور طاقت کا درست اندازہ لگانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں۔ یہی وہ بنیادی وجہ ہے کہ اسرائیلی جرنیل غزہ میں کسی تیز اور فیصلہ کن کارروائی کے بجائے ایک طویل اور محتاط فوجی آپریشن کو ترجیح دے رہے ہیں۔
امریکی چینل سی این این کے مطابق، ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے اعتراف کیا ہے کہ فوج کو اب تک یہ بھی معلوم نہیں کہ اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے جنگجوؤں کی اصل تعداد کتنی ہے اور وہ کن علاقوں میں کس قدر پھیلے ہوئے ہیں۔
ابو زید کے مطابق چونکہ قابض فوج مزاحمت کی حقیقی طاقت کا اندازہ لگانے میں ناکام رہی ہے، اس لیے اسرائیلی جرنیل طویل اور احتیاط پر مبنی فوجی کارروائی چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کا فوجی نظام انسانی وسائل کی شدید کمی اور مسلسل استنزاف کا شکار ہے۔ اسی کمی کو پورا کرنے کے لیے قابض اسرائیل بڑے پیمانے پر بھاری اسلحہ، فضائی بمباری اور تباہ کن آگ کے طوفان پر انحصار کر رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کے تحت قابض فوج ایک جغرافیائی دائرے میں حرکت کر رہی ہے جو شمال میں جبالیا سے شروع ہو کر مفترق الاتصالات تک پھیلا ہوا ہے تاکہ وہاں 99ویں ڈویژن، ناحال یونٹس اور 179ویں بکتر بند بریگیڈ سے جا ملے جو خان یونس کے جنوبی حصے میں تعینات ہے۔ مقصد یہ ہے کہ غزہ شہر کو چاروں سمتوں سے گھیر لیا جائے اور مغربی سمت کو دانستہ خالی چھوڑا جائے تاکہ شہریوں کو زبردستی مغرب کی طرف قریہ الرشید کی جانب دھکیلا جا سکے۔
قابض اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق، غزہ شہر پر قبضے کا منصوبہ اس وقت شروع ہوگا جب اس کا مکمل محاصرہ مکمل کر لیا جائے گا، جس میں کم از کم دو ماہ لگنے کا امکان ہے۔
ابو زید نے مزید کہا کہ قابض فوج انسانی وسائل کی کمی کے باعث توپ خانے، فضائی حملوں اور دھماکہ خیز روبوٹک آلات کے استعمال پر انحصار کر رہی ہے، اور یہی کارروائیاں آج صبح سے غزہ کے کئی علاقوں میں دیکھنے میں آئی ہیں۔
الجزیرہ کے نامہ نگار کے مطابق، آج قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے جبالیا البلد اور جبالیا النزلہ پر شدید بمباری کی۔ الجزیرہ کو موصول ہونے والی خصوصی تصاویر میں واضح طور پر دکھائی دیتا ہے کہ قابض اسرائیل کے طیاروں نے شہری آبادیوں پر متعدد راکٹ داغ کر آگ کے طویل حصار بنا دیے۔