Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

جنگ بندی نیتن یاھو رکاوٹ،دباؤ بھی اسی پر ڈالا جائے:اسامہ حمدان

غزہ – فلسطین فائونڈیشن پاکستان  اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہنما اسامہ حمدان نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کی جماعت نے پہلے دن ہی امریکی صدر بائیڈن کی پیش کردہ جنگ بندی تجویز پر اتفاق کیا تھا، لیکن امریکی انتظامیہ نیتن یاہو کو اس پر قائل کرنے میں ناکام رہی۔ اسرائیلیوں نے بائیڈن کے بیانیے میں شامل مسائل سے پیچھے ہٹ گئے اور جنگ بندی میں پیش رفت نہیں ہونے دی۔

حمدان نے الجزیرہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ نیتن یاہو کی تازہ ترین تجویز کی منظوری کے بارے میں بات کا مطلب یہ ہے کہ امریکی انتظامیہ انہیں معاہدے پر قائل کرنے میں ناکام رہی۔ امریکی فریق نسل کشی کو جاری رکھنے کے لیے صرف وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے بائیڈن کی پیش کردہ تجویز پر اتفاق کیا، اور امریکی انتظامیہ نیتن یاہو کو اس پر قائل کرنے میں ناکام رہی۔ یہ امریکہ کی ذمہ داری ہے کہ نیتن یاہو پر دباؤ ڈالے جو جنگ بندی کی تجاویز میں رکاوٹ ہے۔

انہوں نے کہا کہ “ہم صرف صدر بائیڈن کی تجویز پر عمل درآمد کرنا چاہتے ہیں جس پر ہم نے اتفاق کیا ہے۔ ہمیں درست اپ ڈیٹ کردہ تجویز کا علم نہیں ہے، لیکن دوحہ آنے والے اسرائیلی وفد نے ایسی شرائط پیش کیں جو اس سے متصادم ہیں۔”

حمدان نے کہا کہ معاہدے میں 5 مخصوص نکات شامل ہیں جن میں جارحیت کو روکنا، غزہ کی پٹی سے انخلاء، اور تعمیر نو شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ثالث ممالک بلنکن کو مطلع کریں گے کہ حماس اپنے وعدوں کا احترام کرتی ہے اور دو جولائی کو طے پائی تجاویز پر قائم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب بھی اپنے وعدوں پر قائم ہیں اور انہیں فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نیتن یاہو معاہدے تک پہنچنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈال رہا ہے۔

حمدان نے کہا کہ “ہم نے اس سے قبل بائیڈن کی تجویز کی منظوری کا اعلان کرنے والا کوئی اسرائیلی بیان نہیں سنا ہے۔”

انہوں نے نوٹ کیا کہ “نیتن یاہو معاہدے میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں اور انہیں دباؤ ڈالنے کی ضرورت ہے، اور امریکی انتظامیہ کو انہیں بائیڈن کی تجویز پر مجبور کرنا چاہیے۔”

انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کا مؤقف اسرائیلی رویے کی پردہ پوشی کی نمائندگی کرتا ہے جو چالبازی سے باز نہیں آتے۔

حمدان نے نشاندہی کی کہ “اسرائیل کا ارادہ جنگ جاری رکھنے کا ہے، نیتن یاہو نے نیٹزارم اور فلاڈیلفیا میں اپنی افواج کے باقی رہنے کے بارے میں بات کی۔”

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی غزہ میں لڑائی اور نسل کشی کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن حد تک کور چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں روزانہ درجنوں لوگ شہید ہوتے ہیں اور اسرائیلی جارحیت جاری ہے۔ اسرائیل جنگ بندی نہیں چاہتا، اس لیے مزاحمتی قوتوں کے پاس دشمن کی جارحیت کو روکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ دشمن اسرائیلی ریاست فلسطینی مزاحمت کو کچلنے میں ناکام رہی اور وہ مسلسل بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نسل کشی کر رہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan